معاشی سرگرمیوں کوفروغ دینے کیلئے شرح سود کم کرنیکا مطالبہ

معاشی سرگرمیوں کوفروغ دینے کیلئے شرح سود کم کرنیکا مطالبہ

موجودہ وقت فیصلہ کن مانیٹری سپورٹ کا متقاضی ہے ،مصدق ذوالقرنین

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)صنعت کاروں نے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے شرح سود میں کمی کا مطالبہ کیا ہے ۔سی ای او انٹرلوپ لمیٹڈ، مصدق ذوالقرنین نے ایکس پر کہا کہ مہنگائی قابو میں ہے ، روپے کی قدر مستحکم ہے اور زرمبادلہ ذخائر ہدف سے بہتر ہیں، ایسے میں ایس بی پی کیلئے پالیسی کا رخ بدلنا ناگزیر ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت فیصلہ کن مانیٹری سپورٹ کا متقاضی ہے ۔ایک اور نمایاں صنعت کار اور سابق نگراں وفاقی وزیرِ تجارت گوہر اعجاز نے بھی اسی نوعیت کے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ گزشتہ 36 ماہ میں معیشت کو مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن مجموعی طور پر صرف 2 فیصد سے بھی کم ترقی حاصل ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے سال کے آغاز سے اب تک پالیسی ریٹ 11 فیصد پر برقرار رکھا اور گزشتہ 12 ماہ میں صرف ایک فیصد کمی کی گئی جس کے نتیجے میں حقیقی شرحِ سود اوسطاً 6 فیصد سے زیادہ رہی۔ اس کے اثرات صنعتی مسابقت کو کمزور، معاشی نمو کو دبا اور برآمدات کی توسیع کو محدود رکھتے ہیں ۔گوہر اعجاز نے آئندہ چھ ماہ میں شرح سود کو تقریباً 6 فیصد تک کم کرنے کا مطالبہ کیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں