بڑھتےچیلنجزسےنمٹنےکیلئےماہرین نےسرجوڑلئے
اسلام آباد میں پہلی سالانہ سائبر سیکورٹی کانفرنس، عالمی ماہرین بھی موجود تھے
اسلام آباد (نمائندہ دنیا)بڑھتے ڈیجیٹل چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ماہرین نے سر جوڑ لئے ، پہلی سالانہ سائبر سکیورٹی کانفرنس سرینا ہوٹل اسلام آباد میں ہوئی، جس میں بڑھتے ڈیجیٹل چیلنجز اور مستقبل کی سائبر تیاریوں پر تبادلہ خیال کیلئے قومی اور بین الاقوامی ماہرین کو اکٹھا کیا گیا۔ کانفرنس کا انعقاد ای پی ایل (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے نادرا ٹیکنالوجیز لمیٹڈ کے تعاون سے کیا، جس کا موضوع تھا ‘‘پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کو محفوظ کرنا ، انفرا اسٹرکچر سے انفرادی تک’’۔اس اقدام کی قیادت ای پی ایل (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے سی ای او غضنفر خان نے کی، جس کا مقصد تمام شعبوں میں سائبر سکیورٹی کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا تھا۔ کلیدی پینل ڈسکشنز میں ‘‘پاکستان کا کریٹیکل انفرا اسٹرکچر انڈر تھریٹ ۔ ایک قومی رسک اسسمنٹ’’،‘‘دی کارپوریٹ شیلڈ: CISOs کے لیے حکمت عملی’’ ‘‘بورڈ روم کے اندر ۔ سی ای او سائبر رسک کو کیسے دیکھتے ہیں، ’’AI‘‘اور سائبر سکیورٹی ۔ دوست یا دشمن؟ شامل تھے ۔ ڈیجیٹل مستقبل کی تعمیر۔پینلسٹ میں علی منظر، طلحہ غفور، حسن ایاز، ناصر خان، ریحان صدیقی، جاوید ایدھی، عامر صدیقی، آفتاب حیدر، اشفاق احمد، محمد علی، ماہر محسن شیخ، سلمان ڈار، ادریس اعوان، بریگیڈیئر (ر) محمد مکرم خان،نعمان اظہر، ذیشان قریشی، ذیشان مظہر، مونٹس سانز رافے بلوچ، برائن بینیٹ، فیضان نہال، اونگ کیان یو، جیف مہونی ڈاکٹر مونس اخلاق، بیک جونز، حرا زینب، آمنہ مسعود، ڈاکٹر اسماء سمیت دیگر شامل تھے ۔مقررین نے بڑھتے سائبر خطرات، پاکستان کے اہم انفرااسٹرکچر میں موجود خطرات، ڈیٹا پرائیویسی کے خدشات، اور مضبوط سائبر قوانین اور قومی تیاری کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی۔ مقررین سجاد مصطفی سید ۔ چیئرمین P@sha، فیصل اقبال رتیال ۔ سی ای او (NITB)، نگہت داد ۔ بانی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن،عمار جعفری ۔ ڈائریکٹر جنرل (CIT) اور قاضی مقتدر ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے AI اور سائبر سکیورٹی، واقعے کے ردعمل، مالیاتی نظام کی لچک، کارپوریٹ سائبر رسک اور قومی دفاع پر توجہ دی۔کانفرنس کا اختتام پاکستان کے لیے ایک محفوظ، لچکدار اور محفوظ ڈیجیٹل مستقبل کی تعمیر کے لیے مضبوط عوامی نجی تعاون کے مطالبے کے ساتھ ہوا۔