کاروباری اعتماد کی بحالی کیلئے عملی اقدامات کا مطالبہ
2025صنعت و تجارت کے لئے ایک اور مشکل سال ثابت ہوا ، بزنس فورم کمیونٹی کو بنیادی وسائل فراہم کئے جائیں، وزیراعظم کو خط ارسال
کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان بزنس فورم نے وزیراعظم شہباز شریف کو تفصیلی خط ارسال کرتے ہوئے ملکی معیشت، صنعت اور تجارت کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کاروباری اعتماد کی بحالی کیلئے فوری اور عملی اقدامات کا مطالبہ کیا ۔فورم کے صدر خواجہ محبوب الرحمن نے کہا کہ سال 2025 ملکی صنعت و تجارت کیلئے ایک اور مشکل سال ثابت ہوا جبکہ کاروبار کی لاگت میں کمی اور سہولیات کی فراہمی تاحال ممکن نہیں بنائی جا سکی۔ ان کے مطابق مہنگی بجلی اور غیر مسابقتی ٹیکس نظام نے نہ صرف صنعتی بلکہ زرعی شعبے کو بھی شدید کمزور کر دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان نے معرکہ حق میں کامیابی حاصل کی، اب بزنس کمیونٹی معرکہ معیشت جیتنا چاہتی ہے مگر اسکے لیے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ بزنس کمیونٹی کو بنیادی وسائل اور سازگار ماحول فراہم کرے ۔ معاشی محاذ پر کامیابی کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک میز پر بیٹھنا ہوگا۔
پاکستان بزنس فورم نے واضح کیا کہ اگر حکومت ابتدائی سہولتیں فراہم کرے تو بزنس کمیونٹی ملک میں ترقی، روزگار کے مواقع اور برآمدات میں نمایاں اضافہ کر سکتی ہے ،تاہم افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزارت خزانہ اس وقت صرف آئی ایم ایف پروگرام کی تعمیل تک محدود ہے اور زمینی معاشی حقائق پر مؤثر کام نہیں ہو رہا جبکہ ڈالر کو مصنوعی طور پر مہنگا رکھا ہواہے ۔پی بی ایف نے خطے کے مطابق بجلی نرخ مقرر کرنے اور کارپوریٹ ٹیکس میں اصلاحات کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت سال 2026 کے لیے واضح اور قابلِ عمل معاشی روڈ میپ پیش کرے ۔