گندم ، آٹے کی سمگلنگ سے قلت کا خدشہ

گندم ، آٹے کی سمگلنگ سے قلت کا خدشہ

سمگلنگ کی روک تھام کیساتھ ساتھ اس کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے بھی اقدامات عمل میں لائے جارہے ہیں:اسسٹنٹ کمشنر سٹی ایوب بخاری

فیصل آباد(سٹی رپورٹر)محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کے افسروں اور ملازمین کی مبینہ ملی بھگت اور لاپروائی کی وجہ سے گندم اور آٹے کی بیرون اضلاع اور دیگر صوبوں میں سمگلنگ کے انکشافات سامنے آنے لگے ہیں جس سے نہ صرف شہر میں آٹے اور گندم کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے بلکہ انکی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافے کے خدشات منڈلانے لگے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افسر وں اور ملازمین کی جانب سے بااثر اور طاقتور مافیا کو بیرون اضلاع گندم اور آٹے کی سمگلنگ کی اجازت دینے کے عوض ان سے مبینہ طور پر بھاری نذرانے وصول کئے جاتے ہیں جبکہ ذرائع سے اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ ضلع فیصل آباد میں ضرورت کے مطابق گندم موجود نہ ہونے کی وجہ سے آئندہ دنوں میں گندم اور آٹے کی قلت اور بحران پیدا ہونے کا بھی خدشہ ہے ۔ بااثر ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ مبینہ طور پر ملی بھگت کرتے ہوئے جان بوجھ کر ضلع بھر میں گندم اور آٹے کی قلت پیدا کی جارہی ہے تاکہ آئندہ دنوں میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا کوٹہ ختم ہونے کی صورت میں اوپن مارکیٹوں میں گندم اور آٹے کو اپنی چاہی قیمتوں پر فروخت کرتے ہوئے من چاہا منافع کمایا جاسکے ۔ذرائع کا کہنا ہے محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کے افسروں کی جانب سے گندم اور آٹے کی سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے بوگس کارروائیوں کی بے بنیاد رپورٹس بناکر حکام بالا کو ارسال کردی جاتی ہیں البتہ اس معاملے پر اسسٹنٹ کمشنر سٹی سید ایوب بخاری کہتے ہیں کہ آٹے اور گندم کی سمگلنگ کی روک تھام کے ساتھ ساتھ اسکی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے بھی اقدامات عمل میں لائے جارہے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں