ضلع بھر کے بنیادی مراکز صحت مسائل کا گڑھ

ضلع    بھر    کے    بنیادی    مراکز   صحت   مسائل   کا    گڑھ

فیصل آباد(بلال احمد سے )ضلع بھر میں قائم بنیادی مراکز صحت مسائل کا گڑھ بن گئے ، مراکز میں تعینات انچارج ڈاکٹرز کی غفلت کے باعث ماں بچہ صحت پروگرام اندرونی بد نظمی۔۔۔

 لیڈی ہیلتھ وزیٹرز کے لیے درد سر اور مریضوں کے لیے بے فائدہ ہونے لگا جبکہ پنجاب ہیلتھ فیسلٹیز مینجمنٹ کمپنی (پی ایچ ایف ایم سی)کے افسران بھاری تنخواہیں لے کر ڈنگ ٹپاو پالیسی کے تحت کام چلا رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پنجاب ہیلتھ فیسلٹیز مینجمنٹ کمپنی اور آئی آر ایم این سی ایچ کے زیر انتظام چلنے والے ضلع فیصل آباد کے بنیادی مراکز صحت ناقص پالیسی، مانیٹرنگ کے فقدان، عملے کی شکایات کی عدم شنوائی، کمزور سکیورٹی اور ادویات کی عدم دستیابی سمیت دیگر مسائل کے بوجھ تلے دب چکے ہیں۔ 168 میں سے 120 سے زائد بنیادی مراکز صحت کو 24/7 کا درجہ دیا جا چکا ہے تاہم صحت مراکز میں ڈاکٹرز کی بطور انچارج تعیناتی کی ذمہ دار پنجاب ہیلتھ فیسلٹیز مینجمنٹ کمپنی نظام چلانے میں بری طرح ناکام نظر آرہی ہے ، مراکز صحت پر تعینات بیشتر ڈاکٹرز کی جانب سے مریضوں کو خود چیک نہ کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے اوروہ لیڈی ہیلتھ وزیٹرز اور ویکسینیٹرز کی مریض چیک کرنے کی ڈیوٹیاں لگا کر خود موبائل فون پر مصروف رہتے ہیں۔ بی ایچ یوز پر ڈاکٹرز سمیت عملے کی مانیٹرنگ کا نظام بھی انتہائی ناقص ہے تین روز قبل ڈجکوٹ میں 253 رب کے بنیادی صحت مرکز میں ٹرانسفارمر خراب ہونے کے باعث بجلی بند ہوگئی اور72 گھنٹوں بعد ٹرانسفارمر کی مرمت کروانے کے بعد بجلی کی بحال کروائی گئی۔ مراکز صحت پر تعینات سکیورٹی گارڈز سے 18، 18 گھنٹے ڈیوٹی لی جا رہی ہے ، مراکز پرادویات اور الٹراساونڈ جیسی سہولیات بھی دستیاب نہیں۔ ڈسٹرکٹ مینجر پی ایچ ایف ایم سی ڈاکٹرجنید کا کہنا ہے آئی آر ایم این سی ایچ کے ساتھ مل کر معاملات کو چلانے کی کوشش کررہے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں