سٹیزن پورٹل پر درج شکایات کو بغیر حل کیے نمٹانے ، ٹال مٹول کرتے کارروائی نہ کرنے کا انکشاف

سٹیزن    پورٹل    پر    درج    شکایات    کو    بغیر    حل     کیے     نمٹانے    ،    ٹال    مٹول    کرتے    کارروائی    نہ    کرنے    کا    انکشاف

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )سٹیزن پورٹل پر درج کروائی جانے والی شکایات کو بغیر حل کیے ہی نمٹانے جانے اور ٹال مٹول کرتے ہوئے کار روائی نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔۔۔

متعلقہ محکمے شکایت ایک دوسرے کو مارک کرکے شہریوں کو الجھائے رکھتے ہیں ۔شہریوں کی سہولت کیلئے وزیر اعظم شکایات سیل بنایا گیا این آئی ٹی بی کی معاونت سے ایک الگ ایپلی کیشن پاکستان سٹیزن پورٹل بنائی گئی اس کا مقصد شکایات کے آن لائن اندراج اور اس پر ہونے والی کارر وائی کے آن لائن سٹیٹس کو چیک کرنا تھا آٹی کے ماہرین کی خدمات حاصل کی گئیں اور دعویٰ کیا گیا کہ اب کوئی بھی شکایت ردی کی ٹوکری کی نذر نہیں ہوگی لیکن عوام کو پاکستان سٹیزن پورٹل کا بھی کوئی فائدہ نہ ہوسکا ایک شہری کی جانب سے 17 نومبر 2023 کو سرکاری سکول کی اراضی پر غیر قانونی قبضے کی درخواست دی گئی جس پر ڈپٹی کمشنر کی جانب سے درخواست چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن کو مارک کردی گئی چیف آفیسر نے میونسپل آفیسر ریگولیشن کو مارک کی اور یہ سالسلہ چلتا میونسپل آفیسر ریگولیشن نے 17 نومبر 2023 کو دائر کی جانے والی درخواست 18 ستمبر 2024 کو اسسٹنٹ کمشنر سٹی کے کھاتے میں ڈال دی ڈپٹی کمشنر سے شروع ہوکر ایف ڈی اے ،چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن،میونسپل آفیسر پلاننگ،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی،میونسپل آفیسر ریگولیشن سے ہوتی ہوئی اسسٹنٹ کمشنر سٹی تک پہنچ گئی لیکن تاحال یہ تعین نہیں ہوسکا کہ اس درخواست پر کارروائی کون کرے گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں