چلڈرن ہسپتال : بجلی بند ، مریض تڑپ اٹھے : 8 سال بیت گئے ، متبادل فیڈر کی تنصیب نہ ہوسکی

چلڈرن    ہسپتال     :    بجلی    بند    ،    مریض    تڑپ    اٹھے    :    8    سال     بیت    گئے   ،    متبادل    فیڈر    کی    تنصیب    نہ      ہوسکی

فیصل آباد(بلال احمد سے )چلڈرن ہسپتال انتظامیہ اور فیصل آباد الیکٹرک سپلائی حکام کی غفلت کے باعث علاج گاہ کو لوڈ شیڈنگ فری بنانے کیلئے 8 سال بعد بھی ایکسپریس لائنز نہ بچھائی جا سکیں۔

 2016ء میں ایک کروڑ روپے سے زائد کی ادائیگی کے باوجود متبادل آزاد فیڈر کی تنصیب نہ ہوئی۔ افسر ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالنے لگے جبکہ ہسپتال میں بجلی بندش کے باعث مریض خوار ہونے لگے ہیں ۔ جھنگ روڈ پر واقع ڈویژن میں بچوں کی سب سے بڑی علاجگاہ چلڈرن ہسپتال کی تعمیر کے دوران بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے جھنگ روڈ سب ڈویژن سے آزاد فیڈر لگوایا گیا تاہم کسی بھی خرابی کی صورت میں بیک اپ کے طور پر ایک اور آزاد متبادل فیڈر لگوانے میں افسروں نے ایسی عدم دلچسپی اور غفلت کا مظاہرہ کیا کہ 2016ء میں ایک کروڑ سے زائد رقم کی ادائیگی کے باوجود 8 سال گزر گئے تاہم دوسرا فیڈر تاحال نہیں لگ سکا۔ جس کے باعث کسی بھی خرابی کی صورت میں ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے گزرنا پڑتا ہے ۔ گزشتہ روز بھی فیسکو کی جانب سے ہسپتال کے فیڈر کی بجلی بند کردی گئی جس کے بعد ہسپتال وقتی طور پر اندھیرے میں ڈوب گیا۔ بعد ازاں بیک اپ کے طور پر رکھے گئے دو جنریٹر تو چلائے گئے تاہم ان کے ذریعے صرف ان ڈور کی بجلی ہی بحال ہوسکی جبکہ اے سی سسٹم بھی جزوی طور پر چل سکا۔ شدید حبس میں مریض بچوں اور ان کے ساتھ آئے تیمارداروں کا برا حال ہوگیا۔ وینٹی لیٹرز پر موجود مریض بچوں کی زندگیاں بھی خطرے میں آگئیں۔ جبکہ شعبہ بیرون مریضاں میں واش رومز کا پانی تک بند ہوگیا۔ کئی گھنٹے تک بجلی کی مسلسل بندش کے باعث او پی ڈی میں آنے والے سینکڑوں شہری بلبلا اٹھے اور حکام کو کوستے رہے ۔ انہوں نے سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئرعظمت محمود سے مطالبہ کیا کہ مسئلے کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ اس حوالے سے ایکسئین بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ سارہ قمر کا کہنا تھا کہ 8 سال قبل دوسرے فیڈر کی ادائیگی کردی گئی تھی جبکہ اس کا کنٹرول روم بھی ہسپتال کے اندر قائم کردیا گیا تھا جس کے بعد باقی مانندہ کام کی ذمہ داری ہسپتال انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے ۔ ترجمان چلڈرن ہسپتال احمد عمیر ورک کا کہنا تھا کہ بجلی ترسیل کی ایکسپریس لائن کے لیے فیسکو حکام کو متعدد بار لکھا جا چکا تاہم کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔ معاملے پر فیسکو چیف محمد عامر اور ڈائریکٹر کمرشل ذوالفقار علی سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے مؤقف دینے کے بجائے چپ سادھ رکھی ہے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں