وی سی زرعی یونیورسٹی کی تعیناتی کیلئے سرچ کمیٹی کے ممبران پر اعتراض،عدالت نے کام سے روکدیا
فیصل آباد(بلال احمد سے )زرعی یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی تعیناتی کیلئے حکومت کی قائم کردہ سرچ کمیٹی ممبران کی اہلیت پر سوالات اٹھ گئے ۔
۔5ممبران میں خلاف ضابطہ شامل سینڈیکیٹ و سلیکشن بورڈ کے ممبر کو مبینہ طور پر من پسند شخص کیلئے فیصلہ لینے کی خاطر سرچ کمیٹی میں شامل کروانے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد مفادات کے ٹکراؤ کا خدشہ سر اٹھانے لگا ہے ۔ عدالت نے سرچ کمیٹی کو وائس چانسلر کا فیصلہ کرنے سے روک دیا ہے ۔22 اکتوبر کوسرچ کمیٹی تشکیل دی گئی تاہم پروفیسر ڈاکٹر فاروق تنویر نے کمیٹی میں شامل ممبر اور گورنر آفس کے نمائندے بابریعقوب فتح محمد کی شمولیت پر اعتراضات اٹھا دیئے ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی رٹ پٹیشن میں نشاندہی کی گئی کہ بابریعقوب فتح محمد زرعی یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کمیٹی اور سلیکشن بورڈ کے رکن ہیں جبکہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ان دونوں کمیٹیوں کو بطور ہیڈ چلاتے ہیں لہذا یہ ممکن نہیں کہ مذکورہ افسر ذیلی سطح پر ہوتے ہوئے نئے وائس چانسلر کے نام کا فیصلہ کرسکے ۔سابقہ عدالتی فیصلوں کا بھی حوالہ دیا گیا۔مؤقف اپنایا گیاکہ محکمہ زراعت یونیورسٹی کے انتظامی معاملات کا سربراہ ہے جس کے افسر وی سی کی تعیناتی کے مرحلے پر قانونی پیچیدگیوں اور مفادات کے ٹکراؤ کو دانستہ طور پر نظر انداز کررہے ہیں۔ یونیورسٹی کے پبلک ریلیشن افسر ڈاکٹر جلال عارف بھی ریٹائرمنٹ سے چند ماہ قبل وائس چانسلربننے کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں جنہوں نے دو روز پہلے سرچ کمیٹی کے روبرو انٹرویو بھی دیا ہے ۔