میڈیکل ویسٹ تلفی کا نظام مرتب نہ ہوسکا

میڈیکل ویسٹ تلفی کا نظام مرتب نہ ہوسکا

فیصل آباد(بلال احمد سے )بنیادی مراکز صحت پر پیدا ہونے والی میڈیکل ویسٹ کی تلفی کا نظام مرتب نہ ہوسکا۔ ضلع بھر میں قائم مراکز صحت اور رورل ہیلتھ سنٹرز پر پیدا ہونے والی میڈیکل ویسٹ مبینہ طور چوری کرکے کباڑ میں بیچے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔

 جبکہ مختلف بی ایچ یوز میں افسرو ں نے عملے کو میڈیکل ویسٹ زمین میں دبانے کی ہدایت کررکھی ہے ۔فیصل آباد میں ماں بچہ صحت پروگرام کے تحت چلنے والے بنیادی مراکز صحت حفظان صحت کے اصولوں کی دھجیاں اڑانے میں مصروف ہیں۔ 2013 میں شروع کیے گئے آر ایم این سی ایچ منصوبے کے تحت ضلع فیصل آباد میں مجموعی طور پر 167 کے قریب بنیادی مراکز صحت قائم کیے گئے جہاں عام مریضوں کے ساتھ خصوصی طور پر حاملہ خواتین کو گھر سے قریب ترین علاج معالجے اور زچگی کی سہولت فراہم کی جانا تھی تاہم حکام بالا کی غفلت کے باعث منصوبے کے مسائل سنگین ہو چکے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر بی ایچ یوز میں آنے والے مریضوں کو لگائی جانے والی ویکسین، انجکشن، ڈرپس اور خون آلود پٹیاں بطور میڈیکل ویسٹ تلف کرنے کا کوئی انتظام سرے سے ہی موجود نہیں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کی جانب سے عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ بی ایچ یوز کے اطراف میں کھدائی کرکے میڈیکل ویسٹ کو اس میں دبا دیا جائے تاہم ناقص مانیٹرنگ کے باعث ایسا بھی ممکن نہیں ہو پا رہا۔ اور بی ایچ یوز کا عملہ میڈیکل ویسٹ مبینہ طور پر کباڑ میں فروخت کر دیتا ہے جس میں مقامی افسر بھی ملوث ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں دور دراز علاقوں میں صحت مراکز ہونے کے باعث چیک اینڈ بیلنس کا بھی کوئی مؤثر نظام موجود نہیں۔ ہر ماہ ضلعی افسر چند ایک بی ایچ یوز کو دورہ کرکے دیگر کو نظر انداز کردیتے ہیں۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ عملے کی جانب سے چند ایک مراکز صحت پر میڈیکل ویسٹ زمین میں دبائی جاتی ہے اور وہاں سے بھی نشے کے عادی افراد انجکشن سمیت دیگر اشیا چوری کرکے لے جاتے ہیں۔ اس حوالے سے قرب و جوار میں رہنے والے علاقہ مکینوں کی جانب سے گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے جن کا کہنا ہے کہ مراکز صحت پر علاج معالجے کی ناکافی سہولیات پہلے ہی اس کی افادیت پر سوالیہ نشان ہیں ایسے میں میڈیکل ویسٹ کی باقاعدہ تلفی نہ ہونے سے صورت حال مزید خراب ہو رہی ہے اور بیماریاں پھیل رہی ہیں انہوں نے سیکرٹری محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے حل کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں