رجسٹریشن کی تجدید نہ ہونے پر تعلیمی اداروں کو مشکلات

رجسٹریشن کی تجدید نہ ہونے  پر تعلیمی اداروں کو مشکلات

فیصل آباد(بلال احمد سے )ضلع میں سینکڑوں نجی تعلیمی ادارے رجسٹریشن کی تجدید نہ ہونے کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہوگئے۔۔

مالکان کی جانب سے ضلعی محکمہ تعلیم کے افسروں پر آن لائن سسٹم کی بندش کو جواز بنا کر مبینہ رشوت خوری کے الزامات عائد کیے جانے لگے ہیں۔ جبکہ تعلیمی عمل رکنے سے ہزاروں طلبا و طالبات کا مستقبل غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہو گیا ۔فیصل آباد میں 700 سے زائد نجی سکولز رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے ایک بڑی تعداد کی رجسٹریشن تجدید کے مرحلے پر پھنسی ہوئی ہے ۔ رجسٹریشن کی منظوری کا عمل ضلعی ایجوکیشن آفس کی جانب سے پورٹل کے ذریعے کیا جاتا ہے ، تاہم سکول مالکان کا کہنا پورٹل اکثر اوقات بند رہتا ہے ، اور افسر مبینہ طور پر دانستہ تاخیر کے ذریعے مالی فوائد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ماضی میں ان سکولوں کی رجسٹریشن کا عمل زیادہ شفاف سمجھا جاتا تھا، جس میں 19ویں گریڈ کے افسروں پر مشتمل کمیٹی اپنے اپنے علاقہ میں آنے والے نجی سکولوں کا دورہ کر کے بنیادی سہولیات کی تصدیق کرتی تھی اور اپنی رپورٹ کی بنیاد پر رجسٹریشن کی منظوری دی جاتی تھی۔ تاہم بعد ازاں اس سارے عمل کو آن لائن کر دیا گیا اور سکولوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنی مدد آپ کے تحت ایپلی کیشن جمع کروائیں۔ اب آن لائن پورٹل پر جمع کروائی درخواستوں کی منظوری سی ای او ایجوکیشن آفس کی ذمہ داری ہے ۔ اسی منظوری کے بعد ہی تعلیمی بورڈ سے سکول کی رجسٹریشن مکمل ہوتی ہے اور طلبا کے داخلے کا عمل آگے بڑھتا ہے ۔ سکول مالکان اور والدین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں، آن لائن نظام کی شفافیت بحال کریں، اور ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے نہ صرف رجسٹریشن کا عمل تیز ہو بلکہ بچوں کا تعلیمی مستقبل بھی محفوظ رہے ۔ ذرائع کے مطابق سکولوں کی تجدیدِ رجسٹریشن کی آخری تاریخ 31 مئی ہے جس میں اب صرف دو ہفتے باقی ہیں۔ رجسٹریشن نہ ہونے کی صورت میں سکول نہم جماعت کے طلبا کا ایڈمیشن بھیجنے کے لیے نااہل تصور کیے جائیں گے ۔ سی ای او ایجوکیشن راشد ضیا حیدر کا کہنا ہے کہ پورٹل گزشتہ ایک ہفتے سے بند ہے جبکہ افسروں کی جانب سے نجی سکول مالکان سے مبینہ طور پر رشوت وصول کرنے کے معاملات محض الزام ہیں۔ تاہم وہ صورتحال میں بہتری کیلئے کوشش کررہے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں