کھلاڑیوں ، باڈی بلڈرز میں ممنوعہ ادویات کا استعمال جاری، محکمہ صحت اور کھیل خاموش

کھلاڑیوں ، باڈی بلڈرز میں ممنوعہ ادویات کا استعمال جاری، محکمہ صحت اور کھیل خاموش

غلط کوچز اور انسٹرکٹرز کے ہاتھوں میں پڑ کر کھلاڑی کارکردگی بڑھانے کے لیے سٹیرائیڈز ادویات کا استعمال کررہے ،شہر کے ہر سٹوز پر دستیاب ،نوجوان نسل تیزی سے تباہی کی جانب گامزن

فیصل آباد (خصوصی رپورٹر)محکمہ صحت اور سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کی غفلت کے باعث ممنوعہ سٹیرائیڈز کی فروخت اور استعمال کا سلسلہ بند نہ ہوسکا کھلاڑی کارکردگی بڑھانے اور باڈی بلڈرز وزن میں اضافے کیلئے ممنوعہ سٹیرائیڈز ادویات کا استعمال کرتے ہیں ۔ایک دوسرے کو پچھاڑنے کیلئے کھلاڑی کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہوجاتے ہیں غلط کوچز اور انسٹرکٹرز کے ہاتھوں میں پڑ کر کھلاڑی کارکردگی بڑھانے کے لیے ممنوعہ اور نقصان دہ سٹیرائیڈز ادویات کا استعمال کررہے ہیں ہر میڈیکل سٹور پر ممنوعہ سٹیرائیڈز ادویات کی وافر مقدار موجود ہے بیشتر جم بھی سٹیرائیڈز ادویات کو فوڈ سپلیمنٹ کا نام دے کر سرعام فروخت کررہے ہیں نوجوانوں کی بڑی تعداد کھیل کے میدان میں اپنی کارکردگی بڑھانے کے لیے ممنوعہ سٹیرائیڈز ادویات کا استعمال کرتی ہے۔؎

باڈی بلڈنگ کا شوق رکھنے والے نوجوان اپنے وزن میں اضافے اور مسلز کو جلد نمایاں کرنے کے لیے سٹیرائیڈز گولیوں کیپسولز اور ٹیکہ جات کا استعمال کرتے ہیں مگر لوکل سطح پر کوئی ڈوپ ٹیسٹ نہ ہونے کی وجہ سے ان کھلاڑیوں کی نشاندہی بھی نہیں ہوپاتی نوجوان نسل تیزی سے تباہی کی جانب گامزن ہے نوجوان اپنی صحت اور پیسہ برباد کررہے ہیں مگر محکمہ صحت اور محکمہ کھیل کی جانب سے مسئلے کو پس پشت ڈال دیا جاتا ہے کوئی کاروائی نہیں کی جاتی نہ تو میڈیکل سٹورز اور فارمیسیز پر سٹیرائیڈز ادویات کی موجودگی کو چیک کیا جاتا ہے اور نہ ہی جم کلبز میں ادویات کی موجودگی کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں