سرکاری ہسپتالوں میں سزا و جزا کا عمل رک گیا , ضلعی انتظامیہ اور ہیلتھ اتھارٹیز صرف میٹنگز تک محدود

سرکاری ہسپتالوں میں سزا و جزا کا عمل رک گیا , ضلعی انتظامیہ اور ہیلتھ اتھارٹیز صرف میٹنگز تک محدود

ایمرجنسی اور دیگر وارڈز میں مریضوں اور لواحقین کے ساتھ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کا ناروا رویہ بڑھنے لگا ،مریضوں کی درخواستیں بھی نظرانداز، مانیٹرنگ کرنیوالی ہیلتھ کمیٹیوں کی تشکیل التوا کا شکار

گوجرانوالہ (سٹی رپورٹر) موجودہ دو ر حکومت میں سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز ،شعبہ جات کے انچارج اوردیگر سٹاف کیلئے سزا وجزا کا عمل رک گیا، سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کارکردگی کی چھان بین کرنے والے ضلعی انتظامیہ اور ہیلتھ اتھارٹیز کا کردار بھی صرف میٹنگز تک محدود رہ گیا جس کے باعث ہسپتالوں کے ایمرجنسی شعبوں اور دیگر وارڈز میں مریضوں اور لواحقین کے ساتھ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کا ناروا رویہ بڑھنے لگا جبکہ مریضوں کی درخواستوں کو بھی نظر انداز کیا جارہاہے ، سابق دور حکومت میں محکمہ صحت کے ہیلتھ پروفیشنلز افسروں کو کارکردگی کی بنیاد پر انعامات اور مراعات دینے کا آغاز کیا گیا تھا جس کیلئے سرکاری ہسپتالوں کے 13 شعبوں کا انتخاب کرکے ناقص کارکردگی پر ذمہ داروں کو معطل کرکے تنخواہوں میں کٹوتی ،الاؤنس کٹوتی کی درخواستیں دی جاتی تھیں لیکن موجودہ دور حکومت میں ان شعبوں پر توجہ تو د رکنار ،سزا وجزا کا عمل بھی رک گیا ہے جبکہ ہسپتالوں کی کارکردگی کی جانچ پڑتال اور مانیٹرنگ کرنیوالی ہیلتھ کمیٹیوں کی تشکیل بھی التوا کا شکار ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں