30کمرشل شاہرات پر 600غیرقانونی کمرشل عمارتیں

30کمرشل شاہرات پر 600غیرقانونی کمرشل عمارتیں

گوجرانوالہ(سٹی رپورٹر)میونسپل کارپوریشن گوجرانوالہ کی حدود میں شامل اندرون شہر جی ٹی روڈ سمیت 30 سے زائد کمرشل شاہرات پر600سے زائد غیر قانونی کمرشل عمارتیں قائم ہیں۔۔

کارپوریشن حکام نے پانچ جونیئر ملازمین اور بری شہرت کے حامل چھوٹے عملہ کو بلڈنگ اور انفورسمنٹ انسپکٹرز کے اختیارات سونپ دیئے جنہوں نے کنورشن اور کمرشل فیسوں کی ریکوری کے بجائے پرائیویٹ افراد کو علاقے ٹھیکوں پر دیدیئے ،میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹرکمشنر گوجرانوالہ اور چیف آفیسر کارپوریشن بڑے پیمانے پر کرپشن روکنے میں ناکام ہوگئے ،کارپوریشن حکام نے اندرون شہر کمرشل بلڈنگز کو ریگولیٹ کرنے اور کنورشن فیسوں کی ریکوری کیلئے پانچ جونیئر ملازمین اور بری شہرت کے حامل عملہ کوبلڈنگ اور انفورسمنٹ انسپکٹرز کی تعیناتی کردی۔ جونیئر کلرک شیخ عثمان جعلی ڈپلومہ بنانے اور بوگس پروموشن پر معطل ہوچکا جسے بحال کرکے انفورسمنٹ انسپکٹر کا چارج دیا گیا، اسی طرح ماجد مہر نامی ٹیکسیشن برانچ کے جونیئر ملازم کو انفورسمنٹ انسپکٹر کا چارج دیاگیاہے جس کے خلاف کرپشن کے کیسز چل رہے ہیں ،جونیئر کلرک رحمت انصاری کے خلاف اینٹی کرپشن میں شکایات درج ہیں جو تہہ بازاری برانچ میں کرپشن اور تجاوزات کے متعلق ہیں جسے اچانک انفورسمنٹ انسپکٹر بنادیا گیا ،جونیئر ملازم فیضان مغل کو بھی چارج دیا گیا جو غیرقانونی کمرشل عمارتوں کی تعمیر اور سرکاری فیسوں میں خورد بردکرچکا ہے تاہم واحد بلڈنگ انسپکٹر کا چارج رانا حسیب کو دیا گیا جس کے زیر نگرانی پرائیویٹ افراد بڑے پیمانے پر کمرشل عمارتوں کی غیر قانونی تعمیر کروارہے ہیں،اس حوالے سے میونسپل کارپوریشن افسروں کا کہنا تھا کہ عملہ کم ہونے پر عارضی طور پر کام لیا جارہا ہے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں