تتلے عالی: ہزاروں کمرشل ورہائشی عمارتیں بجلی تاروں کے نیچے تعمیر
تتلے عالی(نامہ نگار) ہزاروں کمرشل ورہائشی عمارتیں بجلی کی مین تاروں کے نیچے تعمیر ہوگئیں، مقامات کو6سال قبل خطرناک قرار دیئے جانے کے باوجو دہیوی ٹرانسمیشن اور کھمبوں کی منتقلی لٹک گئی۔
تفصیلات کے مطابق تتلے عالی اور اس کے نواحی علاقوں میں ہزاروں کمرشل اور رہائشی عمارتیں تعمیر ہونے سے بجلی کا نظام درہم برہم اور نئی رہائشی سکیموں میں ہونے والی تعمیرات سے مزید اضافہ ہو رہا ہے جس سے نہ صرف مکینوں کے سر پر خطرات چھائے ہوئے ہیں بلکہ سرکاری املاک کو بھی شدید نقصان پہنچ رہا ہے ۔تتلے عالی کے محلہ ابراہیم کالونی،فیصل کالونی،واپڈا دفتر کالونی،حویلی مہراں،محلہ راجپوتاں،مین بازار،محلہ اسلام پورہ،کامونکی روڈ،مین گوجرانوالہ شیخوپورہ روڈ،نوشہرہ روڈنواحی علاقے تنگ کلاں،اودے ،قلعہ مصطفی آباد،مجوچک سمیت متعدد دیہاتی علاقوں کے علاوہ نئی نجی رہائشی سکیموں میں گیپکو کی ہیوی ٹرانسمیشن کے نیچے ہزاروں کی تعداد میں دکانیں،کارخانے ،رہائشی عمارتیں تعمیرات ہو گئی ہیں جبکہ ان مقامات پر سیکڑوں کی تعداد میں بجلی کے کھمبے بھی نصب کئے گئے ہیں۔ہیوی ٹرانسمیشن لائنوں کے گزرنے سے گزشتہ پانچ سال میں6سے زائد حادثات رونما ہو چکے ہیں جن میں5افراد کی ہلاکت اور متعدد جھلس کر معذور ہو چکے ہیں۔گیپکو حکام نے 2017میں ہنگامی بنیادوں پر سیفٹی پلان تشکیل دے کر بجلی کی تنصیبات ہٹانے کا حکم دیاتھا جس کے تحت ایس ڈی اوز کو ہدائت کی گئی تھی کہ وہ ماہانہ ایک ٹرانسمیشن لائن اور پول محفوظ مقام پر منتقل کریں لیکن 6 سال گزرنے کے باوجود اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔