یونیورسٹی آف حافظ آباد کی تعمیر 3 سال بعد بھی نامکمل

یونیورسٹی آف حافظ آباد کی تعمیر 3 سال بعد بھی نامکمل

حافظ آباد(نامہ نگار، نمائندہ دنیا )فنڈز کا مسئلہ یا ضلعی انتظامیہ ومتعلقہ اداروں کے ارباب اختیار کی سستی؟ سائنس اینڈ آرٹس یونیورسٹی آف حافظ آباد کی تعمیر شروع ہوئے تقریباً 3 سال کا عرصہ گذر گیا۔۔۔

لیکن تاحال کوئی ایک فیز بھی مکمل نہ ہو سکا جبکہ گذشتہ طویل عرصہ سے تعمیر کا کام تعطل کا شکار ہے ، حافظ آباد اور مضافات کے عوام مایوسی کا شکار ہو گئے ، اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لے کر یونیورسٹی کی تعمیر جلد مکمل کرکے وہاں داخلے اور کلاسز جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ، تقریباً تین سال سائنس اینڈ آرٹس ‘‘یونیورسٹی آف حافظ آباد’’ کی تعمیر کا منصوبہ شروع کیا گیا جس کیلئے 12ارب98کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا جسے بعدازاں کم کرکے 6ارب50کروڑ روپے کر دیا گیا اور یہاں فیزون، ٹو اور تھری ایڈمن بلاک کی تعمیر شروع کی گئی جس کا تاحال ڈھانچہ ہی کھڑا کیا گیا ہے اور کوئی فیز بھی مکمل نہیں کیا جاسکا۔ ذرائع کے مطابق یونیورسٹی کیلئے مختص فنڈز کا 55فیصد حصہ خرچ ہو چکا ہے لیکن عمارت کا ڈھانچہ دیکھ کر قطعی محسوس نہیں ہوتا کہ واقعی اتنی خطیر رقم کے خرچ سے اتنا کام مکمل ہو چکا ہے یہ دعویٰ کاغذات کی حد تک محدود ہے ۔روزنامہ‘‘دُنیا نیوز سروے ’’ میں صدر مرکزی انجمن تاجران شیخ محمد امجد، جنرل سیکرٹری ملک یاسر نور، چیئرمین انجمن تحفظ حقوق کاشتکاراں شاہد ہنجرا ایڈووکیٹ، چیئرمین یوسی دھنی رانا ساجد وکیل، صدر رائیٹرز کلب ویلفیئر ایسوسی ایشن شاہ دل شمس اور دیگر مختلف حلقوں کے اکابرین نے اظہار خیال کرتے ہوئے تعمیری سلسلہ تعطل کا شکار ہونے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا۔انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی کو جلد مکمل کرکے حافظ آباد کے عوام کادیرینہ خواب پورا کیا جائے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں