پی ایم اے ،سوشل سکیورٹی ہسپتال کی شوگر بارے واک
گوجرانوالہ(سٹی رپورٹر)سینئر میڈیکل سپیشلسٹ ڈاکٹر عمار کلیم نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر چار میں سے ایک شخص شوگر کا مریض بن چکا ہے ۔
پاکستان اس وقت شوگر کے لحاظ سے دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے ۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق آنے والے چند سالوں میں بہت تیزی سے شوگر کے مریضوں اضافہ متوقع ہے جسکے بعد ہر دو میں سے ایک فرد اس جان لیوا مرض کا شکار ہوجائیگا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ وقت سے پہلے اس مرض سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں۔سادہ خوراک، سلاد، روزانہ ورزش اور چہل قدمی کی عادت اپنائی جائے تو اس بیماری کے لاحق ہونے کے خطرات بہت کم رہ جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایم اے گوجرانوالہ اور سوشل سکیورٹی ہسپتال گوجرانوالہ کے باہمی اشتراک سے شوگر سے بچاؤ کے عالمی دن کے حوالے سے ایک آگاہی واک کے اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے کیاجبکہ صدر پی ایم اے ڈاکٹر مدثر رسول،جنرل سیکرٹری ڈاکٹرحافظ وقار ظفر باجوہ، ایم ایس سوشل سکیورٹی ہسپتال ڈاکٹر زاہد یوسف،ڈاکٹر محمد علی چیمہ، ڈاکٹر عثمان غنی خواجہ،ڈاکٹر مدثر اقبال، ڈاکٹر اختر ہنجرا و دیگر نے خصوصی شرکت کی۔ دریں اثنا پرنسپل گوجرانوالہ میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر اقبال حسین ڈوگر نے ذیابطیس کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ سیمینار کے بعد واک کی قیادت کرتے ہوئے شرکاء سے خطاب کے دوران کہا کہ مکمل پرہیز اورچہل قدمی اور ورزش سے ہی اس مرض کے خلاف جنگ کی جاسکتی ہے ۔