خام مال ،مہنگی بجلی سے چاقو چھری کی صنعت مشکلات کا شکار

خام مال ،مہنگی بجلی سے چاقو چھری کی صنعت مشکلات کا شکار

وزیرآباد(کاشف محمود)وزیررآباد شہر چاقو چھری اور کٹلری کی دیگر مصنوعات کی وجہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں اپنی شناخت رکھتا ہے اسے سٹی آف کٹلری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

 جیسے جیسے عید قرباں قریب آ رہی ہے وزیرآباد کے ماہر کاریگروں کے ہاتھوں سے بنائی گئی چھریاں ٹوکے اور نیزے کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے ، ملک کے دور دراز کے علاقوں سے لوگ چاقو چھری کی سب سے بڑی مارکیٹ وزیرآباد کا رخ کرتے ہیں اور سنت ابراہیم کی ادائیگی کے لیے آلات ذبیخہ خریدتے ہیں۔وزیرآباد کے صنعتکاروں کے مطابق عید قرباں سے ایک ماہ قبل بڑے بڑے آرڈرز دنیا کے دیگر ممالک بھجوائے جاتے ہیں جن سے کثیر زر مبادلہ ملک میں آتا ہے جبکہ پاکستان کے دیگر علاقوں سے ہول سیلرز بھی یہاں سے خریداری کرتے ہیں۔کٹلری مارکیٹ میں خریدار مہنگائی کا شکوہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ چھریاں ٹوکے اور دیگر آلات ذبیخہ مہنگے مل رہے ہیں جو پہنچ سے دور ہوتے جا رہے ہیں تاجروں ملک عرفان اور ملک زبیر اسامہ و دیگر کا کہنا ہے کہ خام مال اور بجلی کی قیمتوں نے چاقو چھری کی صنعت کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے ہر سال کام کم ہوتا چلا جا رہا ہے اور ملک کو سالانہ اربوں ڈالر کما کر دینی والی کٹلری انڈسٹری مشکلات کا شکار ہو رہی ہے ۔کٹلری ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین خالد مغل اور شکیل اعظم مہر نے کہا ہے کہ حکومت کٹلری کی صنعت کو مشکلات سے نکالنے کیلئے خصوصی اقدامات کرتے ہوئے خام مال اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے علاوہ ٹیکسز پر بھی نظر ثانی کرے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں