فنڈز کی تاخیر،ایل ڈی اے اور واسا کے ترقیاتی منصوبے خطرے میں
پراپرٹی ٹیکس شیئر کی عدم ادائیگی کے باعث ایل ڈی اے کو 2025 میں شدید مالی نقصان کاسامناکرناپڑا ایل ڈی اے کے 14 کروڑ روپے سرنڈر، فنڈز کی دوبارہ ری ریلیز کیلئے پنجاب کابینہ کو سمری بھجوانے کا فیصلہ
لاہور (شیخ زین العابدین ) پنجاب حکومت کے مختلف اداروں کی غفلت اور تاخیر کے باعث سال 2025 کے دوران لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے ) کو شدید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اربن ایموویبل پراپرٹی ٹیکس کی مد میں ایل ڈی اے اور واسا کو ملنے والا قانونی شیئر مقررہ وقت پر ادا نہیں کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اگر بروقت فنڈز کی منتقلی کو یقینی نہ بنایا گیا تو ایل ڈی اے اور واسا کے ترقیاتی منصوبے مزید تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں شہری سہولیات، انفراسٹرکچر اور سروس ڈیلیوری پر براہِ راست منفی اثرات مرتب ہونگے ۔قواعد کے مطابق 30 جون تک ٹیکس کلیکشن کا شیئر متعلقہ اداروں کو منتقل کیا جانا لازم تھا، تاہم مقررہ تاریخ گزرنے کے باوجود ایل ڈی اے کو اس کا واجب الادا حصہ موصول نہ ہو سکا، جس کے باعث ایل ڈی اے کے حصے کے فنڈز سرنڈر ہو گئے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اربن ایموویبل پراپرٹی ٹیکس کی آخری قسط مقررہ وقت پر نہ ملنے سے ایل ڈی اے کی مالی منصوبہ بندی بری طرح متاثر ہوئی، جبکہ ترقیاتی اخراجات اور جاری منصوبوں کے لیے مختص وسائل بھی شدید دباؤ میں آ گئے ۔صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر ایل ڈی اے نے فنڈز کی دوبارہ ری ریلیز کیلئے پنجاب کابینہ کو باقاعدہ سمری بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کابینہ کی منظوری کے بعد ایل ڈی اے کو اربن ایموویبل پراپرٹی ٹیکس کی مد میں اپنے قانونی حق کے طور پر 14 کروڑ روپے کے شیئر کا اجرا ممکن ہو سکے گا۔دستاویزات کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پراپرٹی ٹیکس کا شیئر ایل ڈی اے کو منتقل نہیں کیا جا سکا، جبکہ ٹی ایم ایز کی جانب سے جمع کیے گئے ٹیکسز کا حصہ بھی ایل ڈی اے تک نہیں پہنچ سکا۔ اعداد و شمار کے مطابق جمع شدہ ٹیکسز کے شیئر کا نصف حصہ واسا کو بھی ادا نہیں کیا گیا، جبکہ باقی رقم کا آدھا حصہ ایل ڈی اے کے اربن ڈویلپمنٹ ونگ اور میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور کو بھی موصول نہ ہو سکا۔