علی پورچٹھہ :سیم نالہ کی 2 سال سے جاری تعمیر وبال جان
علی پورچٹھہ(تحصیل رپورٹر )علی پورچٹھہ سیم نالہ کی 2 سال سے جاری تعمیر شہریوں کیلئے وبال جان بن گئی ، ناقص میٹریل کا استعمال ، حکام خاموش تماشائی بن گئے ۔
شہر میں مرکزی سیم نالے کا منصوبہ 2سال گزر جانے کے باوجود مکمل نہیں ہو سکا، استعمال ہونے والا ناقص میٹریل اور تعمیراتی سست روی نے حکومتی دعوؤں کا پول کھول دیا ۔ ناقص منصوبہ بندی اور غیر سنجیدہ رویے کی بدولت شہریوں کی زندگی گردوغبار، گندگی، بدبو اور تعفن بھرے پانی میں گھر چکی ہے ۔ نالے کے اطراف متعدد گھروں کی دیواریں زمین بوس ہونا شروع ہو چکی ہیں جبکہ حادثات معمول بن گئے ہیں۔نالے کے اطراف واقع گورنمنٹ گریجوایٹ کالج فار ویمن اور دیگر تعلیمی ادارے بھی سست روی کی لپیٹ میں ہیں۔ جلد تعلیمی سال کے آغاز کے باوجود نالے کی کھدائی اور بدحال راستوں نے طالبات کی آمدورفت کو مشکل بنا دیا ہے ۔ سکول و کالج آنے والی بچیوں کو گندے پانی سے گزرنا پڑ تاہے ۔ علاقے میں بعض سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر بے بہا ترقیاتی منصوبوں کے دعوے کیے جا رہے ہیں لیکن شہر کے عین وسط میں واقع سیم نالے کی یہ حالت تمام دعوؤں کو کھوکھلا ثابت کر رہی ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر اتنے ترقیاتی منصوبے چل رہے ہیں تو پھر علی پور چٹھہ کے عوام کیوں بے بسی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ کمشنر گوجرانوالہ، ڈپٹی کمشنر اور دیگر اعلیٰ حکام کی پراسرار خاموشی نے عوام کو مایوس کر دیا ہے ۔علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ منصوبے میں تاخیر، ناقص میٹریل کے استعمال پر کنٹریکٹر اور افسر وں کے خلاف فوری انکوائری کی جائے ،سیم نالے کی تعمیر جلد از جلد مکمل کی جائے تاکہ آمد ورفت میں آ سانی ہوسکے ۔