پھٹے کپڑے ،ٹوپی ، ہاتھ میں سپارہ ،کمسن بھکاریوں کی یلغار

پھٹے کپڑے ،ٹوپی ، ہاتھ میں سپارہ ،کمسن بھکاریوں کی یلغار

گلی محلوں اور فوڈشاپس کے باہر بھی بھکا ریوں کا رش ، چائلڈ پرو ٹیکشن بیورو خاموش

لدھیوالہ وڑائچ(نامہ نگار)جنوبی پنجاب سے آئے درجنوں بچے سر پر پھٹے پرانے کپڑے ٹوپی اور ہاتھ میں سپارہ لے کر لدھیوالہ کوٹ اسحاق عالم چوک کے گلی محلوں میں بھیک مانگنے لگے ، رات گئے فاسٹ فوڈ شاپس کے باہر بھی بھیک مانگتے نظر آنے لگے ، ضلعی انتظامیہ اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو خاموش تما شائی بن گئے ۔ بتایا گیا ہے کہ جنوبی پنجاب سے 10 سال تک عمر کے درجنوں بچے بھیک مانگنے کیلئے کوٹ اسحاق لائے گئے ہیں جہاں انکے ٹھیکیدار نے مکان کرایہ پر لے کر رہائش دے رکھی ہے ،بچے عالم چوک کوٹ اسحاق لدھیوالہ کے گلی محلوں اور گھر گھر دستک دے کر بھیک مانگتے نظر آتے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق بچے سارا دن گلی محلوں میں بھیک مانگنے کے بعد اپنے ڈیرے پر جمع ہو جاتے ہیں جہاں ان کا ٹھیکیدار بھیک میں لی گئی رقم ان سے وصول کرتا ہے اور جن بچوں سے بھیک کی رقم کم نکلے انہیں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے ۔دوسری جانب ضلعی انتظامیہ اور چائلڈ پروٹیکشن بیوروابھی تک بھیک مانگنے والے بچوں کو حراست میں لے سکی اور نہ ہی انکے ٹھیکیدار کے خلاف کوئی قانونی کارروائی کی جا سکی ۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ بچوں کو بھیک مانگنے جیسی غلامی سے نجات دلائی جائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں