توانائی کی منصفانہ منتقلی کو یقینی بنانے کی ضرورت، ماہرین

توانائی کی منصفانہ منتقلی کو یقینی بنانے کی ضرورت، ماہرین

اسلام آباد(نامہ نگار)ماہرین نے کہا ہے کہ صنعتی شعبے میں توانائی کی منتقلی کو آگے بڑھانے کے لئے سرکاری اور نجی شعبے کے درمیان کوآرڈینیشن کو تیز کرنے اور پاکستان میں توانائی کی منصفانہ منتقلی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ باتیں پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی)اور جرمنی کی کلائمیٹ اینڈ انرجی پارٹنرشپ (پی جی سی ای پی) کے زیر اہتمام ٹیکسٹائل سیکٹر میں توانائی کی منتقلی کے موضوع پرمشترکہ سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل اور دیگر صنعتوں کو کاربن بارڈر ایڈجسٹمنٹ میکانزم (سی بی اے ایم) کی وجہ سے آنے والے چیلنجوں سے نمٹنے اور اس عمل کو آسان بنانے کے لئے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت ضروری ہے ۔ ایس ڈی پی آئی کے ایگز یکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے بھی خطاب کیا ، پاکستان جرمن کلائمیٹ اینڈ انرجی پارٹنرشپ کی مشیر ثوبیہ بیکر نے پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش چیلنجز کے حل اور آگے بڑھنے کے لیے کھل کر بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں