تبدیلی کے نام پر آنیوالی پارٹی تباہی کے دہانے پر کھڑی، ملک ابرار
ریاست نے واضح کر دیا ملکی اداروں کی تضحیک کو جرم تصور کیا جائیگاانتشار کا باب بند، پاکستان کا ساتھ دیا جائے، رکن قومی اسمبلی، لیگی رہنما کی پریس کانفرنس
راولپنڈی (نیوز رپورٹر، خبرنگار) رکن قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما ملک ابرار احمد نے کہا ہے کہ جب معاملہ ریاست کی بقا اور سرحدوں کے محافظ اداروں کا ہو تو سیاسی وابستگیاں ثانوی ہو جاتی ہیں، ریاست نے اب واضح کر دیا ہے کہ ملکی سلامتی اور اداروں کی تضحیک کو آزادی رائے کے زمرے میں نہیں بلکہ جرم کے طور پر دیکھا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی پریس کلب میں ارکان پنجاب اسمبلی ملک افتخار احمد، ملک منصور افسر اور اراکین کنٹونمنٹس بورڈ کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔
ملک ابرار احمد نے کہا جو جماعت ’تبدیلی‘ کے نام پر آئی تھی وہ آج ’تباہی‘ کے دہانے پر کھڑی ہے۔ پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع اور میڈیا رپورٹس گواہ ہیں کہ معاملہ اب ہاتھ سے نکل چکا ہے، جب جماعت کی اعلیٰ قیادت نجی محفلوں میں تسلیم کرے کہ ان کا لیڈر ’غلط سمت‘ میں جا رہا ہے لیکن عوام کے سامنے سچ نہ بول سکے، تو اسے سیاست نہیں بلکہ ’منافقت‘ کہتے ہیں۔ پی ٹی آئی کی لیڈرشپ اپنے بانی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ٹویٹس سے لاتعلقی کا اظہار کر رہی ہے، کارکنوں کو سوچنا چاہیے کہ جن لیڈروں کے بچے لندن اور امر یکا میں محفوظ ہیں، وہ خود ڈرائنگ رومز میں چھپ کر آپ کو ریاست سے کیوں لڑوا رہے ہیں، ریاستی اداروں نے جو حقائق پیش کیے ہیں وہ صرف بیان نہیں بلکہ ایک ’حتمی فیصلہ‘ ہے، انتشار کے باب کو بند کر کے تعمیر و ترقی کے راستے پر پاکستان کا ساتھ دیا جائے۔