دریائے سندھ میں آبی قلت، نہروں میں وارہ بندی بڑھ گئی

دریائے سندھ میں آبی قلت، نہروں میں وارہ بندی بڑھ گئی

پنگریو(نمائندہ دنیا)دریائے سندھ میں کوٹری بیراج کے مقام پر پانی کابحران سنگین ہو گیا، جس کی وجہ سے زیریں سندھ کے اضلاع بدین، ٹنڈو محمد خان، سجاول اورٹھٹھہ کی نہروں میں پانی کی وارہ بندی میں بھی اضافہ کردیاگیا ۔

ضلع بدین کی شادی اسمال واہ،شادی لارج واہ سمیت دیگر درجنوں چھوٹی بڑی نہروں میں جاری وارہ بندی میں اضافے کے باعث ضلع بدین میں پھٹی،مرچ ،سورج مکھی،گنے اور دیگر بڑی فصلوں کی بوائی بری طرح متاثر ہورہی ہے ،جس کی وجہ سے کاشت کاروں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ میں سکھر بیراج اور اس سے زیریں علاقوں میں پانی چوری کیا جارہا ہے ،جس کے باعث کوٹری بیراج میں پانی کا بحران پیدا ہوگیا اور اس سے اکرم واہ کینال کے کمانڈ ایریا میں نئی فصلوں کی بوائی متاثر ہورہی ہے ۔اس ضمن میں کاشتکاررہنماؤں گلن شاہ،جان محمد، شوکت راجپوت اور دیگر نے میڈیا کو بتایا کہ ضلع بدین اور ٹنڈومحمدخان میں کاشت کاروں نے نئی فصلوں کی بوائی کے لیے ہزاروں ایکڑ زرعی زمین تیار کر لی ہے مگر اب محکمہ آبپاشی کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ کوٹری بیراج میں پانی کی شدید قلت کے باعث اکرم واہ میں پانی کی فراہمی میں مزید کمی کی جارہی ہے ، جس سے اس کینال کی چاروں آبپاشی سب ڈویژنز کی درجنوں شاخوں میں وارہ بندی کا دورانیہ بڑھا دیا گیاہے، اس صورتحال میں دونوں اضلاع میں کاشت کاروں کی ہزاروں ایکڑ زرعی زمین جو فصلوں کی بوائی کے لیے تیار کی گئی ہے بے کار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ اس صورت میں زمین کی تیاری پر آنے والے اخراجات ڈوب جائیں گے اور کاشت کار اہم اور بڑی فصلوں کی بوائی کرنے سے محروم رہ جائیں گے جس کے نتیجے میں کاشت کاروں کوشدیدمعاشی نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ کاشت کاروں نے کہا کہ دریائے سندھ میں بڑے پیمانے پر پانی چوری کیاجارہا ہے ،جس کی وجہ سے کوٹری بیراج کے مقام پر پانی کی قلت سنگین ہوگئی ہے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں