میونسپل کارپوریشن میرپور خاص کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر

میونسپل کارپوریشن میرپور خاص کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر

میرپورخاص (بیورو رپورٹ) میونسپل کارپوریشن میرپورخاص کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا ، جس میں گزشتہ اجلاس میں منظور کرائے گئے ترقیاتی کاموں، پیپلز بس سروس کے روٹس سے تجاوزات کے خاتمے ،لیز، دکانوں کے کرائے بڑھانے سمیت دیگر کیلئے کمیٹیاں تشکیل دینی تھیں۔

تاہم اجلاس اس وقت بدنظمی کا شکار ہوگیا جب کمیٹیوں کے اراکین کے ناموں کا اعلان کیا گیااور یہ بات سامنے آئی کہ ایک رکن کا نام چار کمیٹیوں میں شامل ہے ۔میونسپل کارپوریشن میرپورخاص کا اجلاس بلدیہ ہال میں میئر عبدالرؤف غوری کی صدارت میں منعقد ہوا ،جس میں ضلع کونسل چیئرمین میر انور علی تالپور،ایس ایس پی میرپورخاص کیپٹن ریٹائرڈ اسد علی چوہدری، ڈپٹی میئر سمیرا بلوچ، چیف میونسپل آفسر رفیق احمدو دیگر نے شرکت کی۔ میئر عبدالرؤف غوری نے شہر کی بہتری اور عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور شکایات کے ازالے سے متعلق 16 نکاتی ایجنڈا پیش کیا تھا،جس کے بعد ترقیاتی اسکیموں پر عملدرآمد کرانے والی کمیٹیوں کے اراکین کے ناموں کا اعلان کیا گیا،تاہم بنائی جانے والی کمیٹیوں میں سے چار میں ایک رکن میر علی رضا کا نام شامل تھا،جس پر دوسرے رکن حاجن پنہور نے اعتراض کرتے کہا کہ دو خواتین اراکین اور ہاؤس کے رکن و پیپلزپارٹی سٹی کے صدر حنیف میمن کا نام بھی کسی کمیٹی میں شامل نہیں ہے جس کے بعد اجلاس میں شور شرابا شروع ہو گیا اور بات ایک دوسرے دوسرے سے تلخ کلامی تک جا پہنچی اور یوں ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا ، جس کے بعد اجلاس بے نتیجہ ختم کردیاگیا۔اجلاس کے بعد ایک رکن نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ کمیٹیاں 16 نکاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کروانے کیلئے نہیں بلکہ مال بنانے کیلئے بنائی جا رہی ہیں اور زیادہ مال بنانے کے معاملے پر ہنگامہ ہوا ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں