بھابھی کی شکایت پرشادی کے روزگرفتاردلہا رہا

بھابھی کی شکایت پرشادی کے روزگرفتاردلہا رہا

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)شادی والے روز پولیس نے دلہا کو گرفتار کر لیا، جس کے خلاف جمشید کوارٹر تھانے کے باہر انوکھا احتجاج ہوا۔جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت کے روبرو بھابھی پر تشدد کے الزام میں درج مقدمے میں شادی کے روز گرفتار دلہا کو پولیس نے پیش کیا۔

متاثرہ خاتون نور فاطمہ بھی عدالت میں پیش ہوئی اور موقف دیا کہ مجھ پر تشدد کیا گیا۔ کپڑے پھاڑے گئے ، مجھے گھر سے نکالنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔جج نے خاتون سے مکالمے میں کہا کہ آپ کو یقین دلاتا ہوں جب تک کیس عدالت میں ہے آپ کو ملزم کچھ نہیں کرے گا، ملزم پر لگائی گئی دفعات قابلِ ضمانت ہیں۔ ملزم نے اس دوران آپ کے ساتھ کچھ غلط کیا تو اس کی ضمانت منسوخ کردی جائے گی۔عدالت نے ملزم اسامہ کی درخواستِ ضمانت منظور کرتے ہوئے 30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دے دیا۔قبل ازیں رشتے دار دلہے کی شیروانی لے کر تھانے پہنچ گئے اور خوب نعرے بازی کی ، دلہا کی بھابھی نے الزام عائد کیا تھا کہ اس کے دیور نے اسے کمرے میں اکیلا دیکھ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔دلہا کے رشتے داروں اور علاقہ مکینوں نے کہا ہے کہ دلہا کو اس کے بھائیوں اور بھابھی نے وراثت کے مکان پر قبضہ کرنے کے لیے پولیس کی مبینہ ملی بھگت سے پھنسایا ہے ۔جمشید کوارٹر پولیس نے نور فاطمہ زوجہ یوسف قریشی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں