بلدیہ عظمی:پینا فلیکس کے نام پر50لاکھ روپے ٹھکانے لگانے کا انکشاف

بلدیہ عظمی:پینا فلیکس کے نام پر50لاکھ روپے ٹھکانے لگانے کا انکشاف

کراچی (رپورٹ:سید علی مہدی ) بلدیہ عظمیٰ کراچی کو درپیش شدید مالی بحران کے باوجود من پسند افراد کو نوازنے کا سلسلہ نہ رک سکا۔ ایرانی صدر کے دورہ کراچی کے موقع پر شاہراہ فیصل پر کے ایم سی کی جانب سے ایرانی صدر کوخوش آمدید کے بینرز اور پینا فلیکس لگانے کے نام پر 50لاکھ روپے ٹھکانے لگانے کا انکشاف ہوا ہے ۔

 ذرائع کے مطابق میئرکراچی کی جانب سے بلدیہ عظمیٰ کو درپیش مالی بحران کے باوجود من پسند افراد کو نوازا جارہا ہے ۔گزشتہ ماہ ایرانی صدر کے دورہ کراچی کے موقع پر خوش آمدید بینرز کے نام پر من پسند شخص کو فوری ٹھیکہ دیا گیا جبکہ وہ کے ایم سی کے کسی بھی محکمے میں رجسٹرڈ نہیں تھا۔ذرائع کے مطابق ایرانی صدر کے دورہ کے موقع پر 49لاکھ 87ہزار روپے کے بینرز اور پینا فلیکس صرف شاہراہ فیصل پر لگانے کے نام پر خاموشی سے ٹھکانے لگادیے گئے اور اس کام کو ایمرجنسی ڈکلیئر کیا گیا جبکہ ایرانی صدر کا یہ دورہ دو ماہ سے شیڈول تھا۔پچاس لاکھ روپے خرچ کرنے کیلئے ٹینڈر کیا گیانہ سیپرا رولز پر کوئی عمل درآمد ہوا۔ذرائع کے مطابق لگائے گئے بینرز اور پینا فلیکس کی مالیت50لاکھ روپے سے بھی کم تھی اور اس مد میں 49لاکھ 87 ہزار روپے کا بل بنا دیا گیا۔ اثرورسوخ کے ذریعے من پسند فرد کو فائدہ پہچانے کیلئے فوری طور پر بل کلیئر بھی کردیا گیا ہے ۔ محکمہ فنانس کے ایم سی کے ذرائع کے مطابق اعلیٰ حکام کی ہدایت اور شدید دباؤ پر عید سے ایک روز قبل 16جون کوچیک بھی جاری کردیا گیا۔اس معاملے پر محکمہ فنانس کے ایم سی کا کہنا ہے کہ بل کی رقم دیکھ کر وہ خود حیران ہیں۔ جب کہ معاملے پر ترجمان کے ایم سی نے موقف دینے سے انکار کردیا اور اس معاملے سے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا ۔ واضح رہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی شدید مالی بحران سے دوچار ہے جس کے باعث ترقیاتی کاموں سمیت ملازمین کی پنشن اور دیگر واجبات کی ادائیگی کا عمل بری طرح متاثر ہورہا ہے اور کے ایم سی ملازمین شدید اضطراب کا شکار ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں