بلدیاتی اداروں میں نوکریوں کا جھانسہ : شہریوں سے کروڑوں لوٹنے کا اسکینڈل سامنے آگیا

بلدیاتی  اداروں  میں  نوکریوں  کا جھانسہ  :  شہریوں  سے  کروڑوں  لوٹنے  کا  اسکینڈل  سامنے  آگیا

کراچی (رپورٹ: محمد علی حفیظ ) کراچی کے بلدیاتی اداروں میں نوکری دلوانے کے نام پر شہریوں سے کروڑوں روپے کی لوٹ مار کا بڑا سکینڈل سامنے آگیا ۔۔

جعل ساز گروہ نے کالعدم ڈیم ایم سی سائوتھ کے جعلی تقررنامے دیکر 300 سے زائد افراد سے پیسے بٹور لیئے ،پچھلے 3سے 4 ماہ کے دوران تنخواہ نہ آنے کے بعد متاثرین نے ارکان سندھ اسمبلی محکمہ بلدیات سندھ اور صدر ٹائون کے اعلیٰ حکام کے سامنے بڑے فراڈ کا پول کھول کر رکھ دیا جبکہ اس فراڈ کیس کی شکایت تحقیقاتی اداروں سے بھی کردی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع جنوبی کے علاقوں رنچھوڑ لائن ، رامسوامی ، کھارادر ، میٹھادر، برنس روڈ ، آئی آئی چندریگر روڈ کے تقریباً 3 سو سے زائد بے روزگار نوجوانوں کو بلدیاتی اداروں میں سرکاری نوکری دلوانے کے نام پر ایک جعل ساز گروہ نے کروڑوں روپے ہتھیا لیے ۔ جعل ساز گروہ نے کالعدم ڈی ایم سی سائوتھ محکمہ باغات کے جعلی تقرر نامے جاری کیے جس کے عوض ہر فرد سے 2 سے 3 لاکھ روپے نقد وصول کیے گئے۔ بے روز گار نوجوانوں کو جعل ساز گروہ کی جانب سے یہ کہا گیا کہ دو سے تین ماہ بعد تنخواہ شروع ہوگی اور گھر بیٹھے تنخواہ ملتی رہے گی ان کو اس مد میں تنخواہ کا کچھ حصہ افسران کو دینا ہوگا  ۔رواں برس جنوری سے مئی تک جعل ساز گروہ شہریوں سے وصولی کرتا رہا لیکن جب چار سے پانچ ماہ کے دوران کسی ایک کو بھی تنخواہ نہیں ملی اور تمام متاثرین جو اطراف کے علاقوں کے رہائشی تھے سب ایک ایک کرکے اپنے تقرر نامے لیکر رنچھوڑ لائن کے رکن سندھ اسمبلی محمد دلاور کے پاس پہنچے ۔ایم پی اے نے تقرر نامے کی تصدیق کیلئے صدر ٹائون محکمہ باغات کے ڈائریکٹر محمد عاصم خان سے رجوع کیا تو وہاں سے تصدیق ہوئی یہ تمام تقرر نامے جعلی ہیں۔ صدر ٹائون کے حکام کے پاس پہلے ہی کچھ متاثرین اس بارے میں شکایات لیکر آچکے تھے ۔فراڈ کیس بے نقاب ہونے کے بعد سے جعل ساز گروہ تمام موبائل فونز بند کرکے منظر عام سے غائب ہوگیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جعل ساز گروہ نے تقریباً 5 سے 9 کروڑ روپے کمائے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرین سے تمام شواہد جن میں جعل سازوں کے نمبرز، و دیگر معلومات تحقیقاتی افسران نے حاصل کرلی ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں