کم عمر بچوں میں ویپ کے استعمال میں خطر ناک حد تک اضافہ

کم عمر بچوں میں ویپ کے استعمال میں خطر ناک حد تک اضافہ

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)شہر قائد میں کئی زائد العمر خواتین اور مردوں کے علاوہ کم عمر بچے اور بچیوں میں ویپ کے استعمال کے رجحان میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے ۔

 ویپ کے کاروبار سے منسلک لوگوں نے اعتراف کیا ہے کہ نوجوانوں میں یہ لت تیزی سے پھیل رہی ہے اور یہ ایک منافع بخش کاروبار ہے ، پہلے یہ مخصوص دکانوں پر فروخت ہوتا تھا لیکن اب ہر علاقے میں یہ باآسانی دستیاب ہے ۔ماہرین سماجیات کا کہنا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو ویپ پینے سے روکتے نہیں ہیں جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے اور حکومت کی جانب سے بھی ویپ کی فروخت کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی ہے ۔ماہر سماجیات احمد رضا طیب نے بتایا کہ کراچی میں ہر عمر کے افراد خصوصا نوجوانوں میں ویپ (ای سگریٹ) پینے کے رجحان میں بہت زیادہ اضافہ ہو رہا ہے ، اصل میں لوگوں کے دماغ میں یہ بات بیٹھ گئی ہے کہ ویپ مضر صحت نہیں ہے جبکہ سگریٹ کا استعمال نقصان دہ ہے ۔ صحت کے امور سے متعلق حالیہ ریسرچ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ویپ سگریٹ کے مقابلے میں زیادہ نقصان دہ ہے ۔انہوں نے شکوہ کیا کہ نوجوان نسل اپنے والدین کے سامنے اگر ویپ پیتی ہے تو والدین اب اسے معیوب نہیں سمجھتے ۔

میں نے یہ مشاہدہ کیا ہے کہ کئی والدین نے اپنے سگریٹ پینے والے بچوں کو ان کی یہ عادت چھڑوانے کے لیے انہیں ویپ پینے کی اجازت دے دی۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں ویپ پینے کے رجحان میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ، پہلے تو یہ چند ایک مخصوص بڑے اسٹورز یا مالز میں بکتی تھی لیکن اب تو یہ ہر جگہ بآسانی محلوں کی سطح پر دستیاب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ویپ کے نقصانات کے حوالے سے آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ای سگریٹ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر تشہیر کی جا رہی ہے جس کی حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے ۔خواتین کے مسائل کے حل کے لیے کام کرنے والے ماہر سماجیات شبانہ ایاز نے اس بات کی نشاندہی کی کہ مرد اور نوجوانوں کے ساتھ اب بڑی عمر کی خواتین اور بچیوں میں بھی ویپ کا استعمال بڑھ گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اکثر کم عمر بچیاں شوق میں ویپ پیتی ہیں اور یہ شوق انہیں سوشل میڈیا سے پیدا ہو رہا ہے ، یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ اکثر بچیاں سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر اپنی ویڈیوز بناتی ہیں، جس میں وہ شوقیہ ویپ کا استعمال دکھاتی ہیں، انہیں دیکھ کر دوسری خواتین اور کم عمر بچیوں میں اسے پینے کا رجحان بڑھ رہا ہے ۔ اس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے لہٰذا والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو ویپ کے استعمال سے روکیں کیونکہ یہ میٹھا زہر بچیوں کی صحت کو بھی خراب کر رہا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں