واٹر فلٹر پلان اسکیم میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف

 واٹر فلٹر پلان اسکیم میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف

دڑو (نمائندہ دنیا)دڑو کی واٹر فلٹر پلان اسکیم میں مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہواہے ، فلٹر پلان منصوبہ 18 برس گز رنے کے باوجود فعال نہیں ہو سکا، دڑو کے شہریوں کے لیے پینے کا صاف پانی خواب بن گیا۔

عوام کا شدید احتجاج۔رپورٹ کے مطابق دڑو کے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے محکمہ پبلک ہیلتھ کی جانب سے کروڑوں روپے کی لاگت سے شروع کیا گیا واٹر فلٹر منصوبہ میگا کرپشن کا شکار ہوگیا ہے ، دڑو کے عوام آج بھی فلٹر شدہ پانی سے محروم ہیں، منصوبے پر ابھی تک 15 کروڑ سے زائد رقم خرچ دکھا کر مبینہ کرپشن کی گئی، محکمہ پبلک ہیلتھ سجاول کے افسران اور بااثر سیاسی شخصیات کی ملی بھگت سے شہر میں بچھائی گئی پائپ لائنیں چوری ہو چکی ہیں جبکہ بھاری لاگت سے تعمیر ہونے والے آرو پلانٹ کا ٹینک کچرے سے بھرگر گیاہے اور اس جگہ پر نشے کے عادی افراد نے قبضہ جمالیا ہے ۔واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل سندھ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس امیر ہانی مسلم نے دڑو کے فلٹر پلانٹ کا ہنگامی معائنہ کیا تھا اور مذکورہ منصوبے میں میگا کرپشن کا انکشاف کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیا تھا جس کے بعد متعلقہ حکام نے محض دکھاوے کے لیے ایک فرضی کمیشن آف انکوائری بناکر فلٹر پلانٹ چلانے کے لیے ٹرانسفارمرز اور موٹرز کی خریداری کے لیے مزید 80 لاکھ روپے کی رقم منظور کی تھی جو بھی کرپشن کی نذیر ہوگئی ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں