تھرپارکر:نیو چھور تا تھر کول ریلوے ٹریک پر مکینوں کے تحفظات

 تھرپارکر:نیو چھور تا تھر کول ریلوے ٹریک پر مکینوں کے تحفظات

تھرپارکر (رپورٹ: اعجازبجیر) تھرپارکر میں نیو چھور سے تھر کول تک بچھائے جانے والے 105 کلو میٹر ریلوے ٹریک پر مقامی لوگوں کے تحفظات سامنے آگئے ۔ ریلوے ٹریک پر مکینوں نے اپنی حق تلفی کے خدشات ظاہر کردیے ۔

مکینوں کاکہناہے کہ نیو چھور سے تھر کول ریلوے ٹریک پراجیکٹ کی حدود میں آنے والی مقامی لوگوں کی زمین ،مکانات ، جائیداد خرید نے کے بجائے لیز پر حاصل کی جائے ، پورے ٹریک پر حفاظتی تارلگاکر گیٹ بنانے کے بعد مقامی لوگوں کو روزگار دیا جائے ۔ریلوے لائن کا کام شروع کرنے سے قبل لوگوں کے خدشات دور کیے جائیں۔اس سلسلے میں تھر سٹیزن فورم کے چیئرمین اوبھایو جونیجو ،میڈیا کوآرڈی نیٹر اعجاز بجیر ،جی ایم سونھارانی نے اسلم کوٹ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کی زد میں آنے والی لوگوں کی ہز اروں ایکڑ زرعی اراضی متاثر ہوگی جس میں رہائشی مکانات اور قبرستان بھی شامل ہے جب کہ ٹریک کا کام ہنگامی بنیاد پر شروع کرکے کیمپ قائم کردیاگیاہے ۔ان کا مزید کہناتھاکہ گائوں گوٹھوں میں بلڈوزر چلا کر مکینوں کی کھڑی فصلیں تباہ کی جا رہی ہیں ،منصوبے کے حوالے سے مقامی افراد کو آگاہی بھی نہیں دی جارہی ہے ،لوگ پراجیکٹ سے متعلق بالکل لاعلم ہیں ،منتخب نمائندے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ، لہذا آبادی کو پہلے اعتماد میں لیکر ان کے تحفظات سنتے ہوئے ہر ممکن حد تک دور کرنے کی کوشش کی جائے ۔انہوں نے کہاکہ پراجیکٹ کے باعث درجنوں دیہات ،درخت ،مویشی متاثر ہونگے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم کسی بھی منصوبے کے مخالف نہیں ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں