چھاتی کے سرطان کے سالانہ 90 ہزار نئے کیسز کا سامنا

چھاتی  کے  سرطان  کے  سالانہ  90 ہزار  نئے  کیسز  کا  سامنا

کراچی (این این آئی)جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی، کنٹی نیونگ میڈیکل ایجوکیشن (سی ایم ای)اور جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے سرجیکل ڈپارٹمنٹ \\\'یونٹ 4\\\' اور پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما)کے تعاون سے حال ہی۔۔

 میں جے ایس ایم یو کیمپس میں چھاتی کے کینسر کی آگاہی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔کانفرنس کا مقصد پاکستانی خواتین میں بریسٹ کینسر کی بلند شرح سے آگاہی پیدا کرنا تھا، جو دنیا بھر میں 9 میں سے ایک خاتون کو متاثر کرتا ہے ۔ بریسٹ کینسر دنیا بھر میں خواتین میں سب سے عام کینسر ہے ، خاص طور پر کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں، جہاں 2040 تک اس کی شرح میں نمایاں اضافہ متوقع ہے ۔ پاکستان میں ایشیائی ممالک میں بریسٹ کینسر کی شرح سب سے زیادہ ہے اور جنوبی ایشیائی ممالک کی نسبت اس بیماری سے اموات کی شرح بھی بہت زیادہ ہے ۔جے ایس ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے کہاکہ بریسٹ کینسر کے خلاف جنگ میں جلد تشخیص اور آگاہی انتہائی اہم ہیں، اس کانفرنس کے ذریعے ، ہم خواتین کو یہ علم اور اوزار فراہم کرنا چاہتے ہیں کہ وہ خود اپنا معائنہ کریں اور بروقت طبی مدد حاصل کریں، جس سے علاج کے نتائج اور زندگی کے معیار کو بہتر بنایا جا سکتا ہے ۔کانفرنس میں بریسٹ کینسر کے خطرے کے عوامل پر تعلیمی سیشن شامل تھے۔ شرکا کو ماہانہ بنیاد پر خود سے چھاتی کا معائنہ کرنے کی ترغیب دی گئی، جس میں انہیں ماہواری کے حساب سے بہترین وقت کے بارے میں رہنمائی فراہم کی گئی۔جے پی ایم سی کی کنسلٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سیدہ زرین رضا نے کہاکہ  زیادہ آگاہی اور اسکریننگ تک رسائی کے ذریعے ، ہم ہر سال پاکستان میں ہزاروں زندگیاں بچا سکتے ہیں۔ڈائریکٹر سی ایم ای ڈاکٹر راحت ناز نے کہا کہ سالانہ 40ہزار سے زائد خواتین اس بیماری سے جان کی بازی ہار جاتی ہیں اور ہر سال تقریبا ً90ہزار نئے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں