رفاہی پلاٹ پر قبضہ کیس، ڈائریکٹر لینڈ کے ڈی اے و دیگر طلب
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے گلستان جوہر بلاک ون کے رفاہی پلاٹ پر قبضے کیخلاف درخواست پر آئندہ سماعت پر ڈائریکٹر لینڈ کے ڈی اے اور دیگر افسران کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت ہوئی۔ عرفان بھٹہ ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ مذکورہ پلاٹ ماسٹر پلان کے مطابق رفاہی پلاٹ ہے ۔ کے ڈی اے نے رفاہی پلاٹ کو رہائشی پلاٹ میں تبدیل کردیا ۔ عدالت نے کے ڈی اے کی وکیل سے استفسار کیا کہ یہ رہائشی پلاٹ کی سیریز میں نئے نمبر کہاں سے آگئے ؟ یہ چائنا کٹنگ کب ہوئی ؟ ۔سلمان مجاہد ایڈوکیٹ نے موقف اپنایا کہ چائنا کٹنگ شاید 2002 کے بعد شروع ہوئی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ پھر یہ انگلش کٹنگ ہے یا کونسی کٹنگ ہے ؟ ۔وکیل نے کہا کہ ممکن ہے گوٹھ آباد کی کوئی کٹنگ ہو۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ رکن اسمبلی رہے ہیں، آپ کی معلومات زیادہ ہونی چاہیے ۔ وکیل نے موقف دیا کہ چائنا کٹنگ 2002 کے بعد شروع ہوئی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ تب حکومت کس کی تھی؟ ۔ سلمان مجاہد نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ تب نعمت اللہ خان میئر تھے ۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ نالوں پر کٹنگ کرکے بینک بنا دیے گئے۔ نالے میں دھماکہ ہوا اور بینک تباہ ہوگیا۔ آپ رکن اسمبلی رہے ہیں آپ کو تو پتہ ہوگا۔