ڈیجیٹل کرنسی لوٹنے کا کیس ، ملزمان کے ریمانڈ میں توسیع
کراچی (اسٹاف رپورٹر)انسداد دہشت گردی عدالت نے سی ٹی ڈی اہلکاروں کی جانب سے شارٹ ٹرم کڈنیپنگ اور شہری سے تین لاکھ چالیس ہزار ڈالرز مالیت کی ڈیجیٹل کرنسی لوٹنے کے کیس میں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کردی ہے ۔
انسداد دہشت گردی منتظم عدالت میں اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے دو پولیس اہلکاروں سمیت 8 گرفتار ملزمان کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے کیس میں ایک اور ملزم ہیڈ کانسٹیبل علی سجاد کو گرفتار کیا ہے جس کے بعد گرفتار ملزمان کی تعداد 8 ہوگئی ہے ، پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ یہ معاملہ اغوا برائے تاوان کا ہے ، عدالت نے استفسار کیا کہ یہ اغوا برائے تاوان کا کیس کیسے ہے ؟ تاوان کا پیسہ کہاں ہے ، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عدالت مدعی مقدمہ کے کردار سے ہی مطمئن نہیں ہے ، تفتیشی افسر نے کہا کہ مدعی اگر چوربھی ہے تو اغوا تو ہوا ہے ، عدالت نے تفتیشی افسر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھی جانتے ہیں یہ کیس نہیں بنتا، یہ ایف آئی اے کا کیس بنتا ہے ، تفتیش افسر نے کہا کہ یہ فنانشل کرائم کا کیس ہے ہم نے ایف آئی اے کو بھی خط لکھا ہے ، ملزمان سے تفتیش جاری ہے ، مزید گرفتاریاں کرنی ہیں جبکہ ملزمان کی نشاندہی پر ریکوری کرنی ہے ، مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے ، ملزمان نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے موبائل سے پولیس نے پیسے ٹرانسفرکرلئے ہیں، پولیس کو تفتیش کے دوران سب کچھ بتا دیا ہے ۔