کازوے پر گارڈرز رکھنا شروع ، جام صادق پل گرایا جائے گا : وزیر بلدیات
کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کورنگی کازوے پر کام تیزی سے جاری ہے اور یہ دو سالہ منصوبہ انشااللہ اپنے مقررہ وقت سے ایک ماہ قبل ہی مکمل کرلیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کوکورنگی کازوے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر عباس علی کے ہمراہ کازوے پر جاری کام کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلٰی سندھ کے معاون خصوصی علی راشد، صدر پیپلز پارٹی ڈسٹرکٹ کورنگی جانی میمن، شیراز وحید، شرجیل رضوانی، احمد رضا و دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے ۔ سعید غنی نے جاری کام کا جائزہ لیا اور ہدایات دی کہ اس منصوبے پر بلا کسی تاخیر سے کام کو مکمل کیا جائے ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ آج سے اس کازوے پر گارڈرز رکھنا شروع کردئیے ہیں۔ کل 611 گارڈرز رکھے جائیں گے ، جس میں سے 528 تیار کرلئے گئے ہیں اور باقی مانندہ تیاری کے مراحل میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں 432 مقامات پر پائلنگ ہونا ہے ، جس میں سے 304 مقامات پر پائلنگ ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے تحت یہ منصوبہ دو سال کی مدت کا ہے اور یہ دوسال سے پہلے ہی مکمل ہو جائے گا۔ اس سلسلے میں وزیر اعلی سے گزارش کی ہے کہ فنڈنگ تیزی سے جاری کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی بہت ہی پرانا جام صادق پل ہے ، اس کے ساتھ ہی نیا پل بنایا جارہا ہے ، جو آئندہ 6 سے 8 ماہ میں مکمل ہوجائے گا، جس کے بعد پرانا جام صادق پل کو گرا کر دوبارہ تعمیر کیا جائے گا اور ان دونوں پل کو ملا دیا جائے گا۔ سعید غنی نے کہا کہ ملیر ایکسپریس وے کا نام ’’شہید بھٹو ایکسپریس وے ‘‘ رکھا گیا ہے اور 11 جنوری کو پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اس کا افتتاح کریں گے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کورنگی میں ماضی میں بہت مسائل تھے ، ہم نے سالانہ ترقیاتی اسکیموں میں یہاں کی بہت سی سڑکیں شامل کی ہیں۔ ٹول ٹیکس میں اضافے کے حوالے سے سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں این ایچ اے جس کو موٹر وے کہتا ہے وہ موٹر وے نہیں ہیں۔ موٹر وے بنائیں تو ٹول دینے میں اعتراض نہیں ہوگا۔