ریلوے پولیس افسران کیخلاف ایس ایس پی کو انکوائری کا حکم

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے ریلوے پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر شہری کے گھر میں گھس کر نقدی اور زیورات لوٹنے کے معاملے پر ایس ایس پی ریلویز کو انکوائری کا حکم دیا ہے ۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ریلوے پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف گھر میں گھس کر لوٹ مار کرنے کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔ وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ہیڈ کانسٹیبل واجد نے 55لاکھ روپے میں اپنا کوارٹر فروخت کیا تھا، بعد میں معلوم ہوا کہ وہ گھر محکمہ ریلوے کی پراپرٹی ہے ، ریلوے پولیس نے ہیڈ کانسٹیبل کے کہنے پر درخواست گزار کے خلاف مقدمہ درج کردیا، ہیڈ کانسٹیبل کی جانب سے درخواست گزار کو دھمکیاں دی گئیں، دسمبر 2024 میں ہیڈ کانسٹیبل کے کہنے پر ایس ایچ او ریلوے سمیت دیگر افسران و اہلکار درخواست گزار کے گھر پر آئے اور گھر خالی کرنے کا کہا، درخواست گزار کے منع کرنے پر ریلوے پولیس افسران و اہلکار زبردستی گھر میں گھس گئے اور تین لاکھ نقدی و دیگر قیمتی سامان ساتھ لے گئے ۔ درخواست گزار ریلوے سٹی پولیس اسٹیشن شکایت کے لئے گیا تو وہاں بھی دھمکی دی گئی کہ جھوٹے مقدمہ میں پھنسا دیا جائے گا۔عدالت نے ریلوے پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ اندراج کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ایس ایس پی ریلوے ان تمام معاملات کی تحقیقات کا حکم دیدیا، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ تحقیقات میں الزامات کے شواہد ملیں تو شہری کا بیان ریکارڈ کیا جائے اور اگر مقدمہ بنتا ہو تو درج کیا جائے ۔