فضائی آلودگی پاک،انڈیا میں دو تہائی اموات کی وجہ ،حیدر خواجہ

فضائی آلودگی پاک،انڈیا میں دو تہائی اموات کی وجہ ،حیدر خواجہ

کراچی(اسٹاف رپورٹر)البانی یونیورسٹی نیویارک امریکہ کے پروفیسرڈاکٹر حیدراے خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان واحد ملک ہے جس میں ماس ٹرانزٹ سسٹم نہیں ہے ، پاکستان کی 37 فیصد آبادی شہری علاقوں میں رہتی ہے جہاں صاف ایندھن کی محدود دستیابی ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں سے دھوئیں کا اخراج فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے ۔

 اسی طرح صنعتی اخراج بھی اس میں مزید حصہ ڈالتا ہے ، اس سب پر تحقیق کانہ ہونا اور موجودہ پالیسیوں پر عمل درآمد کا فقدان صورتحال کو مزید خراب کرتا ہے ۔ لاہور میں اسموگ کے باعث بچے ا سکول اور لوگ کام پر نہیں جا سکتے جس سے تعلیمی اور معاشی نقصان ہو رہا ہے لہٰذا حکومت کو اس ضمن میں اقدامات کرنے چاہیں۔ ایشیائی ممالک میں خاص طور پر پاکستان، انڈیا اور بنگلہ دیش میں دو تہائی اموات فضائی آلودگی کی وجہ سے ہوتی ہیں،یہ ماحولیاتی نظام اور ماحول کی ہیئت کو بھی متاثر کرتا ہے ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے شعبہ کیمیاء جامعہ کراچی کے زیر اہتمام منعقدہ بین الاقوامی سیمینار بعنوان:\\\\\\\'\\\\\\\'فضائی آلودگی جس میں ہم سانس لیتے ہیںسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ انفرادی سطح پر ہمیں پلاسٹک پر انحصار کم کرنے اور کچرے کو ہر جگہ جلانے کی سرگرمیوں کو کم کرنا چاہیے ۔ نوجوانوں کو خاص طور پر فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے مضامین لکھنے کے ساتھ عملی اقدامات بھی کرنے چاہیے ۔ اس موقع پر صدر شعبہ کیمیا پروفیسر ڈاکٹر ریحانہ سعید نے ڈاکٹرحیدراے خواجہ کی بطور المنائی شعبہ کیمیا خدمات کو سراہا۔ سیمینار کے نظامت کے فرائض ڈاکٹر ندا علی نے انجام دیے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں