پیکا قانون کیخلاف صحافیوں نے احتجاجی کیمپ قائم کر دئیے

پیکا قانون کیخلاف صحافیوں نے احتجاجی کیمپ قائم کر دئیے

لاڑکانہ ، سکھر (بیورورپورٹ) فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر لاڑکانہ اور سکھر پریس کلبوں کے سامنے احتجاج کیمپ قائم۔۔

دھرنا دے کر علامتی بھوک ہڑتال کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے پیکا ایکٹ کے خلاف پریس کلب کے سامنے 3 روزہ احتجاج کیمپ قائم کرکے دھرنا دیا اور علامتی بھوک ہڑتال کی گئی، جس میں لاڑکانہ یونین آف جرنلسٹس کے صدر طارق محمود درانی، جنرل سیکریٹری ایاز حسین ساریو، خزانچی نادر ابڑو، پریس سیکریٹری شاہ محمد لاشاری، سینئر صحافیوں مولا بخش کلہوڑو، محمد عاشق پٹھان، عبدالقادر جاگیرانی، یوسف شیخ، وسیم بھٹو سمیت دیگر صحافیوں، کیمرہ مینز اور فوٹوگرافرز نے شرکت کی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طارق محمود درانی اور دیگر صحافیوں کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ فوری طور پر واپس لے کر ملک بھر کے صحافیوں میں پائی جانے والی بے چینی کو ختم کیا جائے بصورت دیگر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دے کر تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ سکھر یونین آف جرنلسٹس نے پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا، جس میں خصوصی طور پر پی ایف یو جے کے سیکریٹری فنانس لالہ اسد پٹھان،معروف قانون دان شبیر شر، ڈسٹرکٹ بار کے جنرل سیکریٹری سندر چاچڑ، ایس پی سی کے صدر آصف ظہیر لودھی، خالد بھانبھن، جاوید جتوئی، شہزاد تابانی، کرن مرزا ودیگر سمیت وکلا، سول سوسائٹی کے رہنماؤں اور دیگر نے شرکت کی۔ لالہ اسد پٹھان نے خطاب میں کہا کہ قانون واپس لئے جانے تک احتجاج جاری رہے گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں