ہیوی ٹریفک :اقدامات کرنا تو ایگزیکٹوکی ذمہ داری ،عدالت کیسے مداخلت کرسکتی ہے؟،ہائیکورٹ

ہیوی ٹریفک :اقدامات کرنا تو ایگزیکٹوکی ذمہ داری ،عدالت کیسے مداخلت کرسکتی ہے؟،ہائیکورٹ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے شہر میں ہیوی ٹریفک کے اوقات کار کی خلاف ورزی سے متعلق درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلئے ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی آئینی بینچ نے شہر قائد میں ڈمپرز، ٹینکرز اور دیگر حادثات کے سبب شہریوں کی ہلاکتوں کے معاملے پر بیرسٹر حسن خان کی ہیوی ٹریفک کی دن کے اوقات میں شہر میں انٹری کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ وکیل درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ روز کی بنیاد پر ڈمپرز لوگوں کو کچل رہے ہیں، شہر کے اندر ڈمپرز، آئل ٹینکرز سمیت ہیوی ٹریفک پیک آورز میں چل رہا ہے ، گزشتہ ایک سال کے دوران 8 ہزار سے زائد شہری ان حادثات میں زخمی ہوئے جبکہ 773 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں،رواں برس کے دوران ڈمپرز سمیت ہیوی ٹریفک حادثات سے 100سے زائد شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں، زیادہ تر ڈرائیور نشے کے عادی ہوتے ہیں۔ جسٹس آغا فیصل نے ریمارکس دیے کہ روزانہ اخبارات میں آتا ہے کہ ہیوی ٹریفک دن کے وقت شہر میں داخل نہیں ہوسکتی، اقدامات کرنا تو ایگزیکٹو کی ذمہ داری ہے عدالت کیسے مداخلت کرسکتی ہے ؟ ۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ یہ بنیادی انسانی حقوق کا کیس ہے عدالت کیس سن کر فیصلہ کرسکتی ہے ۔عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ بتایا جائے عدالت ایگزیکٹو کے اختیارات میں کیسے مداخلت کرسکتی ہے ؟۔ عدالت نے درخواست کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ درخواست میں چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے منگھوپیر میں ٹینکر کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت کے مقدمے میں گرفتار ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے ۔ جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں پولیس نے منگھوپیر میں تیز رفتار ٹینکر کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت کا مقدمے میں گرفتار ٹینکر ڈرائیور حیات کو عدالت میں پیش کیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ٹریفک حادثہ 3 روز قبل پیش آیا تھا۔ٹینکر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار دانیال جان کی بازی ہار گیا تھا۔ ملزم کو گرفتار کرکے ٹینکز بھی تحویل میں لیا گیا ہے ۔عدالت نے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے مقدمے کا چالان طلب کرلیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں