پنگریو: 5سالہ بچہ نالے میں ڈوبنے سے جاں بحق

پنگریو ،تلہار (نمائندگان دنیا)پنگریو کے نواحی گاؤں میں ایک معصوم بچہ پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔۔
، لیکن اصل صدمہ اُس وقت ہوا جب ہسپتال میں ڈاکٹروں اور طبی عملے کی عدم موجودگی کے باعث بچے کو بروقت طبی امداد نہ مل سکی۔ ورثاء اور شہریوں نے غم و غصے میں لاش کے ساتھ سڑک بلاک کر دی۔پنگریو کے گاؤں تاج محمد کھوسو میں کھیلتے ہوئے پانچ سالہ شاویز کھوسو 4 آر سیم نالے کے جمع پانی میں ڈوب گیا۔ تشویشناک حالت میں بچے کو پنگریو ہیلتھ سینٹر لایا گیا، مگر بدقسمتی سے اسپتال میں نہ کوئی ڈاکٹر موجود تھا نہ عملہ۔بچے کو ابتدائی طبی امداد نہ ملنے پر وہ دم توڑ گیا۔ واقعے پر ورثاء، بشمول والد محبوب کھوسو، چچا اکبر کھوسو اور مقامی شہریوں نے پہلے ہسپتال کے باہر دھرنا دیا اور بعدازاں بچے کی لاش کو پنگریو-ٹنڈوباگو روڈ پر رکھ کر احتجاج شروع کر دیا۔ مظاہرین نے بتایا کہ ہسپتال میں 11 ڈاکٹر اور 30 سے زائد عملہ ہونے کے باوجود صرف خاکروب موجود تھا۔ پانچ گھنٹے طویل دھرنے کے باوجود کوئی سرکاری افسر یا عوامی نمائندہ مظاہرین کے پاس نہ آیا۔ تلہار کے نواحی گاؤں میں افسوسناک واقعہ، دو روز قبل ناراضی کے بعد گھر سے نکلنے والا نوجوان مردہ حالت میں نہر سے برآمد ہوا۔تلہار کے قریب گاؤں اسحاق تھیبو کا 25 سالہ نوجوان عمران علی تھیبو، جو دو روز قبل گھر والوں سے ناراض ہو کر نکل گیا تھا، صیفل موری نہر سے مردہ حالت میں ملا۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں ۔