نئے منصوبے اسٹاک ایکسچینج میں رجسٹر کرنے کا فیصلہ

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مالی وسائل کی موبلائیزیشن اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صنعتی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ۔۔
کہ وہ حکومت کی کراچی اور صوبے کی ترقی میں حمایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صنعتوں کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے کام کرنے کے لئے پُرامید ہے ۔ اجلاس میں مرزا اختیار بیگ، عقیل کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، زبیر موتی والا اور دیگر شامل تھے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صنعتی رہنماؤں سے کہا کہ وہ سندھ حکومت کی کراچی اور صوبے کی ترقی میں حمایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت عوامی نجی شراکت داری کے ذریعے صنعتوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے پُرامید ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے معاون خصوصی قاسم نوید کو ہدایت کی کہ وہ صنعتی رہنماؤں کے ساتھ براہ راست تعاون کریں اور تفصیلی گفتگو کریں۔ صنعتی رہنماؤں نے شاہراہ بھٹو اور واٹر ٹریٹمنٹ منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی۔ شاہراہ بھٹو کو کراچی کے لیے ایک اہم شاہراہ اور ایک ممکنہ گیم چینجر قرار دیا گیا۔ یہ بھی طے پایا کہ شاہراہ بھٹو کے راستے پر پودے لگائے جائیں گے ۔ اجلاس میں کئی نئے منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جن کی صنعتی رہنماؤں نے سندھ حکومت کے ساتھ مل کر انجام دینے کی یقین دہانی کرائی۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ نئے منصوبوں کو اسٹاک ایکسچینج میں رجسٹر کیا جائے گا تاکہ ان کی عملداری کے لیے فنڈز جمع کیے جا سکیں۔ اجلاس میں بندرگاہ سے ہیوی ٹریفک کے لیے براہ راست خارج ہونے والے راستے بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے گورنر پنجاب سلیم حیدر نے وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں اہم ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں خاص طور پر حالیہ متنازعہ کینالوں کے مسئلے کے حل پر دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سیاسی بصیرت اور مدبرانہ قیادت سے ایک دیرینہ تنازعہ پرامن انداز میں حل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان اور ان کی ٹیم نے عوامی مؤقف کو سنجیدگی سے سنا اور مسئلہ خوش اسلوبی سے سلجھایا، جو قابل تحسین ہے ۔ ملاقات میں سیاسی، سماجی اور قومی امور کے ساتھ ساتھ سندھ طاس معاہدے سے متعلق معاملات پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ تمام صوبے پاکستان کے داخلی استحکام میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔