منظوری کے تحت تعمیر نہ ہونے والی عمارت غیر قانونی تصور ہو گی : وزیر بلدیات

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ آئندہ کراچی میں کسی قسم کی غیر قانونی عمارت کی تعمیر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
کسی بھی عمارت کی منظوری نہ ہونے ، منظوری سے زائد فلورز یا منظوری کے تحت تعمیر نہ ہونے والی عمارت کو بھی غیر قانونی تصور کیا جائے گا۔ ریئل اسٹیٹ سے وابستہ لوگوں کی رجسٹریشن اور ان کو لائسنس کے اجراء کے لئے قانون سازی کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کوریئل اسٹیٹ ایسوسی ایشنز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سندھ سید خالد حیدر شاہ، اسپیشل سیکرٹری ہائوسنگ ٹاون پلانگ بخش علی مہر، چیئرمین آباد حسن بخشی و دیگر بھی موجود تھے ۔ سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں کسی قسم کی غیر قانونی عمارت کی تعمیر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔کسی بھی عمارت کی منظوری نہ ہونے ، منظوری سے زائد فلورز یا منظوری کی خلاف ورزی والی عمارت کو غیر قانونی تصور کیا جائے گا۔ بغیر نقشہ کی منظوری یا پلان کے جو بھی عمارت شہر میں بنتی ہے اس کو غیرقانونی تصور کیا جائے اور فوری طور پر اس کو منہدم کیا جائے جبکہ زائد فلورز والی عمارتوں کے صرف زائد فلورز نہیں بلکہ پوری عمارت کو غیر قانونی قرار دے کر منہدم کیا جائے ۔ سعید غنی نے آئی جی رجسٹریشن کو بھی ہدایات دی کہ کسی بھی گھر کی لیز یا سب لیز کے لئے متعلقہ ڈسٹرکٹ و سب رجسٹرار بلڈنگ کی کمپلیسن پلان کی خود ویری فکیشن ایس بی سی اے کروا کر پھر اس کی لیز یا سب لیز کرے ۔ سعید غنی نے ڈپٹی ڈی جی ایس بی سی اے کو ہدایات دی کہ اپنے تمام منظوری اور عمارتوں کی مکمل ہونے کی رپورٹ کے پورٹل میں ڈپٹی کمشنرز، آئی جی رجسٹریشن، تمام یوٹیلیٹیز فراہم کرنے والوں کو شامل کرے ۔ سعید غنی نے کہا کہ کسی بھی قسم کی شکایت چاہے وہ ایس بی سی اے میں ہو یا ڈی سی آفس میں وہ شکایت کنندہ اس شکایت کو واپس نہیں لے سکے گا اور اس شکایت کو انفارمیشن تصور کرکے اس کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ سعید غنی نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ سے وابستہ لوگوں کی رجسٹریشن اور ان کو لائسنس کے اجراء کے لئے قانون سازی کی جائے گی۔