قانون کے طالبعلم پر تشدد، تفتیش ڈیفنس تھانے سے منتقل کرنے کا حکم

کراچی (اسٹاف رپورٹر)قانون کے طالبعلم پر مبینہ پولیس تشدد، عدالت کا تفتیش ڈیفنس تھانے سے منتقل کرنے کا حکم۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی نے قانون کے طالبعلم شہباز پر مبینہ پولیس تشدد کے مقدمے کی تفتیش ڈیفنس تھانے سے منتقل کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ عدالت نے کہا ہے کہ تفتیش ڈی ایس پی سراج لاشاری یا ڈی ایس پی عبد القدوس کلہوڑ کو سونپی جائے اور اگر یہ دونوں افسران دستیاب نہ ہوں تو کسی بھی ڈی ایس پی رینک کے افسر کو تفتیش سونپی جائے ۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ کیس کی غیرجانبدار، شفاف اور مؤثر تحقیقات یقینی بنائی جائیں تاکہ متاثرہ طالبعلم شہباز کو انصاف فراہم ہو سکے ۔ عدالتی احکامات کی نقول آئی جی سندھ اور ایس ایس پی انوسٹی گیشن کو فوری بھیجنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ 23 اپریل کو ڈیفنس کے ایک ہوٹل سے پولیس نے شہباز کو اغوا کیا اور ڈاکو قرار دے کر گولی ماری اور پھر اسے نامعلوم مقام پر پھینک دیا۔ شدید زخمی حالت میں شہباز اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہے ۔ وکیل نے مزید کہا کہ چونکہ مقدمہ ایس ایچ او ڈیفنس کے خلاف درج ہے اس لیے تفتیش اسی تھانے میں غیر جانبدار نہیں ہو سکتی جس پر عدالت نے تفتیش منتقل کرنے کا فیصلہ دیدیا۔