سڑکوں ، گلیوں میں گاڑیاں دھونے پر جرمانہ : سٹی کونسل کی قرارداد
کراچی (اسٹاف رپورٹر )بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا عام اجلاس پیر کو کونسل ہال صدر دفتر بلدیہ عظمی میں میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی زیر صدارت منعقد ہوا۔۔
اجلاس میں14قراردادوں کی منظوری دی گئی، جن میں 12 قراردادوں کو اتفاق رائے سے منظورکیا گیا جبکہ 2 قرار داد کثرت رائے سے منظور ہوئیں، اجلاس میں سٹی کونسل میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر جمن دروان اور دل محمد نے بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر افواج پاکستان کو خراج پیش کرنے کے لیے قرارداد پیش کی جبکہ قائد حزب اختلاف سیف الدین ایڈووکیٹ اورتیمور احمد نے بھارتی جارحیت کی مذمت کیخلاف قرار داد پیش کی۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میں وزیر اعظم سے کہتا ہوں کہ وہ نیپرا اور پاور ڈویژن کے ذریعے کے الیکٹرک کو پابند کریں کہ وہ شہر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بند کرے ، میں شہر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر وزیر اعظم کو خط لکھوں گا، میونسپل یوٹیلیٹی ٹیکس کی رقم کے الیکٹرک ہر ڈیڑھ ماہ بعد دیتی ہے ، یہ پیسہ شہر کی امانت ہے ۔اجلاس میں مختلف قراردادیں پیش کی گئیں جن میں یونین کمیٹی کو ٹریڈ لائسنس جاری کرنے اور اس کی وصولی کا اختیار دیتے کے متعلق قرار داد کی منظوری دی گئی، کمیٹیوں اور ان میں اراکین کونسل کی تعداد کے تعین سے متعلق قرار داد کی منظوری، بلدیہ عظمیٰ کراچی اور کے الیکٹرک کے مابین تصفیہ طلب معاملہ برائے ایلینڈور روڈ واقع ریلوے کوارٹرزکو 2لاکھ 75ہزارروپے فی مربع گز کے نرخ کے تحت حل کرنے کی منظوری، شاپنگ مال، شاپنگ پلازہ، دفاتر صنعتی وتجارتی مراکز کی سڑکوں، گلیوں اور گاڑیاں دھونے والوں اور نرسریوں میں واٹر بورڈ کی لائنوں سے پانی استعمال کرنے والوں کے خلاف جرمانہ عائد کرنے کی منظوری، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں میں مختلف ٹیسٹوں کے لیے مقررہ چارجز میں اضافہ کی منظوری، اورنگی ٹاؤن شپ کے پلاٹ نمبر ST-5، سیکٹر 2-Aکو دو حصوں میں تقسیم کرکے ایک حصے کو پوسٹ آفس کے لیے مختص کرنے اور دوسرے کو نیلام عام پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے دینے کی منظوری، کراچی میں فعال شادی ہالز، شادی لانز، بینکوئٹس، کلبز اوربال رومز (کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود کے علاوہ) سے ٹیکس کی وصولی کے حوالے سے قرار داد، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام چلنے والے مذبحہ خانوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کے لیے ٹھیکہ پر دینے کی منظوری، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام پارکوں کا انتظام پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کی منظوری کی دی گئی۔