ملیر :بجری مافیا پھر سرگرم،قیمتی قدرتی وسائل کی لوٹ مار جاری
کراچی(رپورٹ:آغا طارق)ملیر کے علاقے گھگھر پھاٹک کے قریب محکمہ جنگلات کی سرکاری زمین سے بڑے پیمانے پر ریت اور بجری کی غیرقانونی چوری ایک بار پھر زور پکڑ گئی ۔
عینی شاہدین کے مطابق تھانہ اسٹیل ٹاؤن کی حدود میں جانو گوٹھ کے سامنے ندی کنارے بھاری مشینری کے ذریعے کھدائی کرکے قیمتی قدرتی وسائل دن رات نکالے جا رہے ہیں۔یہ سرگرمیاں نہ صرف سرکاری اراضی پر قبضے کے مترادف ہیں بلکہ ماحولیاتی آلودگی اور زمین کی تباہی کا باعث بھی بن رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق ان تمام غیرقانونی کارروائیوں میں مبینہ طورپر پولیس اور محکمہ مائنز اینڈ منرلز کی سرپرستی شامل ہے ، جب کہ محکمہ جنگلات کی خاموشی خود اس مافیا سے تعلق کا عندیہ دیتی ہے ۔باوثوق ذرائع نے بتایا کہ متعلقہ ادارے ان سرگرمیوں سے بخوبی آگاہ ہیں بلکہ بعض مقامات پر سہولت کاری میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔ اس صورتحال پر کئی مرتبہ ڈپٹی کمشنر ملیر اور محکمہ مائنز اینڈ منرلز کی جانب سے ایس ایس پی ملیر کو تحریری شکایات بھی کی جا چکی ہیں، تاہم تاحال کوئی مؤثر کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ماحولیاتی ماہرین اور سماجی کارکنوں نے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری طور پر ایکشن نہ لیا گیا تو یہ عمل مستقبل میں ماحولیاتی بحران کی شکل بھی اختیار کر سکتا ہے ۔اس موقع پر شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس غیرقانونی لوٹ مار میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور قدرتی وسائل کو بچانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔