نوکوٹ :میڈیکل اسٹورز پر جعلی ادویات کی فروخت عروج پر

 نوکوٹ :میڈیکل اسٹورز پر جعلی ادویات کی فروخت عروج پر

نوکوٹ (نمائندہ دُنیا)نوکوٹ میں مختلف میڈیکل اسٹورز پر نشے کے عادی افراد کو ممنوعہ گولیوں اور نشہ آور انجیکشنز کی فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔

شہریوں نے بتایا کہ متعدد اسٹور مالکان اور اتائی ڈاکٹرز بھاری کمیشن اور غیرملکی سیاحت کی مراعات کے عوض یہ جان لیوا کاروبار کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق محکمہ صحت، ڈرگ انسپکٹر اور میڈیکل اسٹور مالکان کے درمیان مبینہ طورپر گٹھ جوڑ موجود ہے ، جس کے تحت چھوٹے اسٹورز کوکھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ کئی برس سے نوکوٹ کے کسی بھی میڈیکل اسٹور پر سرکاری چھاپہ یا معائنہ نہیں کیا گیا۔ شاہی بازار،ڈھورو بازار اور سنتورو بازار سمیت شہر بھر میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کی ادویات کی جگہ کراچی، لاہور، راولپنڈی اور حیدرآباد کی نان رجسٹرڈ کمپنیوں کی جعلی ادویات فروخت کی جا رہی ہیں، ان ادویات کے استعمال سے روزانہ شہریوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جعلی دوا ساز کمپنیاں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے اتائی ڈاکٹروں اور اسٹور مالکان کو زیادہ سے زیادہ مریضوں کو مخصوص دوا تجویز کرنے پر کینیڈا، تھائی لینڈ اور دیگر ممالک کے دورے ، بھاری کمیشن اور دیگر مراعات فراہم کرتی ہیں۔مزید یہ کہ بیشتر میڈیکل اسٹورز پر ڈاکٹر کی پرچی کے بغیر ‘‘میٹھاڈون ’’جیسی خطرناک گولیاں،نشہ آور انجیکشنز اور کنز جیسی ممنوعہ ادویات باآسانی دستیاب ہیں، جس سے نوجوان نسل تباہی کی راہ پر گامزن ہو رہی ہے ۔شہری حلقوں نے چیف سیکریٹری سندھ، وزیر صحت، اور متعلقہ اداروں سے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جعلی ادویات اور کرپشن کے اس گھناؤنے نیٹ ورک کے خلاف سخت اقدام نہ اٹھایا گیا تو نوکوٹ میں کوئی بڑا سانحہ جنم لے سکتا ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں