سیسی کے مالی سال 2025-26بجٹ کی متفقہ منظوری
کراچی(اسٹاف رپورٹر)محنت کش کا حق کوئی نہیں چھین سکتا، جو ادارہ مزدور کو رجسٹر نہیں کرائے گا اس کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔ وزیر محنت و افرادی قوت سندھ شاہد عبدالسلام تھہیم نے سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹیٹیوشن (سیسی) کے 173ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب ہر ادارے سے کم از کم اجرت کی بنیاد پر شراکت وصول کی جائے گی، ہر مزدور کو اس کا پورا حق دلایا جائے گا۔
اجلاس میں سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹیٹیوشن کے رواں مالی سال 2025-26 کے لیے بجٹ کی متفقہ منظوری دی گئی۔ رواں مالی سال کے بجٹ کا کُل تخمینہ تقریباً 18 ارب 49 کروڑ روپے رکھا گیا ہے جبکہ اخراجات کا تخمینہ 14 ارب 41 کروڑ روپے لگایا گیا ہے ۔اجلاس میں سیکریٹری محنت رفیق قریشی، کمشنر سیسی صفدر رضوی، آجران اور محنت کشوں کے نمائندہ اراکین سمیت دیگر ممبران نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر محنت شاہد تھہیم کا کہنا تھا کہ سیسی مزدوروں اور ان کے اہلخانہ کو معیاری طبی سہولیات، مالی فوائد اور فلاحی اقدامات کی فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے ۔ ہمارا ہدف ادارے کی آمدنی میں اضافہ اور سوشَل سکیورٹی سہولیات کو صوبے کے ہر صنعتی و تجارتی علاقے تک پہنچانا ہے تاکہ کوئی بھی محنت کش اپنے حق سے محروم نہ ہو۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کلثوم بائی ولیکا اسپتال کی تزئین و آرائش سے متعلق کنسلٹنٹ اور انجینئر کی خدمات حاصل کی جائیں گی جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں کراچی کے لئے نیا اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال بنانے کی بھی تجویز دی گئی۔