ڈی جی ایس بی سی اے کی تقرری،چیف سیکریٹری ودیگر کونوٹس
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے ڈی جی ایس بی سی اے کی حیثیت سے شاہ میر بھٹو کی تقرری کے خلاف دائر درخواست پر چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری سروسز و جنرل ایڈمنسٹریشن، پاکستان انجینئرنگ کونسل اور پاکستان آرکیٹیکچر کونسل کو نوٹس جاری کر دیے ۔
عدالت نے یہ درخواست ڈی جی ایس بی سی اے کی تقرری کے متعلق زیر سماعت دیگر درخواستوں کے ساتھ منسلک کرتے ہوئے 2 ستمبر کو پیش کرنے کی ہدایت کی۔ درخواست گزار ایڈووکیٹ طارق منصور نے موقف اختیار کیا کہ چیف سیکریٹری سندھ نے 7 جولائی 2025 کو شاہ میر بھٹو کو ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے تعینات کیا جو سراسر غیر قانونی اقدام ہے ۔ اتھارٹی کا سربراہ صرف سول انجینئر، ٹاؤن پلانر یا آرکیٹیکٹ ہی ہو سکتا ہے ، کوئی عام بیوروکریٹ یا دیگر فیلڈ کا انجینئر اس منصب پر فائز نہیں ہو سکتا۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ایس بی سی اے ایک ٹیکنیکل ادارہ ہے جو تعمیرات کے لائسنس جاری کرنے ، عمارتوں کو منہدم کرنے اور مخدوش قرار دینے جیسے اہم امور کی نگرانی کرتا ہے لہٰذا اس کا سربراہ بھی تکنیکی مہارت رکھنے والا ہونا چاہیے ۔