ٹیکنالوجی پارک آئی ایم ایف شرائط کی زد میں آگیا

ٹیکنالوجی پارک آئی ایم ایف شرائط کی زد میں آگیا

این ای ڈی کا ٹیکنالوجی پارک حتمی معاہدے سے قبل ہی تعطل کا شکار ہوگیا امید ہے سندھ حکومت معاملے کو وفاقی سطح پر حل کرلے گی ،یونیورسٹی رجسٹرار

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں حکومت سندھ اور کویتی حکومت کے اشتراک سے قائم ہونے والا ٹیکنالوجی پارک آئی ایم ایف کی شرائط کے سبب تعطل کا شکار ہورہا ہے ۔اس ٹیکنالوجی پارک کو نہ صرف این ای ڈی یونیورسٹی بلکہ سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور ریسرچرز کے لیے ایک گیم چینجر کہا جارہا ہے تاہم پاکستان میں ٹیکس سے مستثنی ٹیکنالوجی اور اکنامک زونز کا استثنیٰ ختم کرنے کی آئی ایم ایف کی نئی شرط کے سبب حتمی معاہدے اور تعمیرات شروع ہونے سے قبل منصوبے میں تعطل پیدا ہوگیا ہے ۔ابتدائی معاہدے کے تحت حکومت پاکستان کو اس منصوبے پر 10 سال تک کوئی ٹیکس نہیں لینا تھا۔این ای ڈی یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر غضنفر حسین نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ یہ ایک عارضی تعطل ہے ،این ای ڈی میں پہلے ہی سے 5 ٹیکنالوجی کمپنیاں کام کررہی ہیں جو اس منصوبے کا ہی حصہ ہیں، ہمیں امید ہے کہ سندھ حکومت معاملے کو وفاقی حکام اور آئی ایم ایف کی سطح پر حل کرلیں گے ۔واضح رہے کہ این ای ڈی یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس میں ممکنہ طور پر بننے والے اس ٹیکنالوجی پارک کی عمارت کی بلندی اب 20 منزل سے کم کر کے 10 منزل کردی گئی ہے جبکہ عمارت کا رقبہ 1.3 ایکڑ سے بڑھاکر 3.5 ایکڑ کردیا گیا ہے ۔سول ایوی ایشن اتھارٹی اور ایس بی سی اے کی جانب سے بلندی پر اعتراضات اٹھائے گئے تھے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں