پی آئی ڈی کا اقراء یونیورسٹی میں گمراہ کن معلومات پر سیمینار

پی آئی ڈی کا اقراء یونیورسٹی میں گمراہ کن معلومات پر سیمینار

فیکٹ چیکنگ، ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور جعلی خبروں کے تدارک پر تفصیلی بریفنگڈی جی ارم تنویر کا تعلیمی اداروں کے ساتھ مستقل تعاون کی اہمیت پر زور

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ (پی آئی ڈی)کراچی نے اِقراء یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت (اے آئی)کے ذریعے گمراہ کن معلومات کے تدارک کے موضوع پرسیمینار منعقد کیا جس میں ڈی جی پی آئی ڈی کراچی ارم تنویر، ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ میڈیا اسٹڈیز راشد شاکر، پروفیسر و ڈین ڈاکٹر وجیہ رضوی، مسز فِلزا، فیکلٹی ممبران اور طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پی آئی ڈی کی خاتون افسر بختاور احمد نے پی آئی ڈی کے محکمہ جاتی کردار کا تعارف کرایا اور بتایا کہ وزارتِ اطلاعات کے ڈیجیٹل کمیونیکیشن ڈائریکٹوریٹ کے ساتھ مل کر کس طرح مربوط ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور فیکٹ چیکنگ کے ذریعے جعلی خبروں کا سدباب کرکے عوامی اعتماد کو محفوظ بنایا جاتا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ گمراہ کن معلومات کس طرح معاشرتی استحکام، قومی سلامتی اور سفارتی تعلقات پر گہرا اثر ڈال سکتی ہیں۔انفارمیشن آفیسر نور علی نے کہا کہ سوشل میڈیا نفسیاتی جنگ کا ہتھیار بن چکا ہے اور ایک واحد ٹویٹ بھی معاشی، سیاسی اور سماجی سطح پر اثرات پیدا کرسکتی ہے ۔ ڈی جی پی آئی ڈی ارم تنویر نے طلبہ کے سوالوں کے جواب دیے ، مصنوعی ذہانت کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کرتے ہوئے حکومت کی ارتقاء کرتی ڈیجیٹل حکمتِ عملی کی وضاحت کی جو گمراہ کن معلومات کے خلاف کمربستہ ہے ۔ طلبہ اور اساتذہ کی جانب سے سیمینار کو بے حد سراہا گیا اور اسے موجودہ معلوماتی حالات میں ایک اہم اور عملی قدم قرار دیا گیا۔سیمینار کے اختتام پرارم تنویر نے تعلیمی اداروں کے ساتھ مستقل تعاون کی اہمیت پر زور دیا ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں