منگائی کی نئی لہر: تعمیراتی منصوبوں کی لاگت 30 فیصد بڑھنے کا خدشہ

منگائی کی نئی لہر: تعمیراتی منصوبوں کی لاگت 30 فیصد بڑھنے کا خدشہ

لاہور(شیخ زین العابدین)بجٹ 2024-25 کے بعد مہنگائی کی نئی لہر، پنجاب حکومت نے نئے مالی سال کے بائی اینول کے ایم آر ایس ریٹ کی تیاری شروع کر دی۔

 محکمہ فنانس اور پی اینڈ ڈی بورڈ آئندہ ہفتے منصوبہ جات کے لیے نئے ریٹ جاری کرے گا، نئے مالی سال کے بائی اینول میں ریٹس میں 20 سے 35 فیصد تک اضافہ متوقع ہے ۔ تفصیلات کے مطابق وفاق اور پنجاب حکومت کے بجٹ کے بعد بلڈنگ میٹریل کی قیمتوں میں اضافہ ہوچکا ہے ، جہاں عام آدمی کے لئے اپنا گھر بنانا مشکل ہوتا جارہا ہے ، وہیں پر شہر لاہور سمیت پنجاب بھر کے میگا پراجیکٹس پر بھی یہ مہنگائی کی لہر گہرا اثر ڈالے گی، ریوائزڈ پی سی ون کے ساتھ ساتھ جاری ترقیاتی منصوبوں کی لاگت میں بھی اضافہ ہوگا، پنجاب حکومت نے نئے مالی سال کے بائی اینول کے ایم آر ایس ریٹ کی تیاری شروع کر دی، محکمہ فنانس اور پی اینڈ ڈی بورڈ آئندہ ہفتے منصوبہ جات کے لیے نئے ریٹ جاری کرے گا۔ ریت، سریا، اینٹ، پتھر اور بجر ی کی قیمتوں میں اضافے کے سبب کنسٹرکشن مہنگی ہوگی، ذرائع کے مطابق نئے مالی سال کے بائی اینول میں ریٹس میں 20 سے 35 فیصد  تک اضافہ متوقع ہے، مہنگے بلڈنگ میٹریل سے میگا پراجیکٹس پر کنٹریکٹرز کو اضافی رقم بھی ملے گی، پبلک بلڈنگ سیکٹر کی تعمیراتی لاگت میں 25 فیصد تک اضافہ متوقع، سڑکوں، پلوں اور انڈر پاسز کی تعمیراتی لاگت میں 30 فیصد تک اضافہ متوقع، محکمہ انہار سے متعلقہ سکیموں میں 22 فیصد تک اضافے کی منظوری دی جائے گی، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور لوکل گورنمنٹ کی سکیموں میں 20 فیصد تک اضافہ ہونے کا امکان ہے، تعمیراتی لاگت میں اضافے کی منظوری کا اختیار متعلقہ مجاز اتھارٹی کو سونپ دیا گیا، متعلقہ اتھارٹیز کو ریوائزڈ پی سی ون منظور کرانے کی بھی ضرورت نہ ہوگی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں